• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عُمرکا بڑھنا کوئی افسوس یا پریشانی کی بات نہیں کہ یہ تو قدرت کا ایک بہترین نظام ہے۔ بچپن کی معصومیت، جوانی کا جوش، اور بڑھاپے کی سنجیدگی… یہ سب زندگی کے وہ رنگ ہیں، جو رب کے تخلیقی حُسن کو ظاہر کرتے ہیں۔ بوڑھا ہونے کا مطلب کم زور پڑ جانا نہیں، یہ تو ایک ایسا مقام ہے، جہاں انسان اپنی شخصیت کے عروج پر ہوتا ہے۔ 

جو لوگ اپنی جوانی میں کردار کی پاکیزگی، اچھے اعمال اپناتے ہیں، اُن کا بڑھاپا بہت باوقار، پُرنور اور اُن کی موجودگی لوگوں کے باعثِ رحمت بن جاتی ہے۔ عُمر کا بڑھنا زوال نہیں، یہ تو تکمیل ہے۔ 

یہ تو عروجِ زندگی ہے۔ جہاں چہرے کی جُھریاں کوشش وجستجو، جدوجہد، قربانیوں اور زندگی کے اَن مول تجربات کی داستان سُناتی ہیں۔ بالوں کی سفیدی اندرونی روشنی، دانائی، بُردباری اور سنجیدگی کی علامت بن جاتی ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ بوڑھا ہونا کوئی بوجھ نہیں بلکہ ایک اعزاز ہے، ایک ایسا رُتبہ جو ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتا۔

اگر ہم ربِ کائنات کی قدرت پر نظر ڈالیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ ہر چیز اپنے اپنے وقت پر خُوب صُورت ہی ہوتی ہے۔ سورج طلوع ہوتا ہے، تو اُس کی روشنی نرم و ملائم ہوتی ہے، دوپہر کو یہ اپنے جوبن پر ہوتا ہے، تو چہار سُو روشنی بکھیرتا ہے اور شام کو ڈھلتا ہے، تو بھی اِس کا احساس سُکون بخش، کیف آگیں ہوتا ہے۔ 

بڑھاپا بھی ایسا ہی ہے۔ یہ زندگی کی وہ شام ہے، جس میں سُکون واطمینان، شائستگی و وقار اور اللہ کی قربت کا نور شامل ہوتا ہے، لہٰذا بوڑھے ہونے سے بالکل بھی نہ گھبرائیں، بلکہ اللہ کی اس قدرت پر فخر کریں، جو ہر چیز کو ایک خُوب صُورت ترتیب سے اُس کے کامل ترین مقام تک پہنچاتی ہے۔ (حرا خان )

سنڈے میگزین سے مزید