امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اختلاف اور لڑائی تہذیب کے ساتھ ہونی چاہیے۔
لاہور میں جماعتِ اسلامی کے اجتماعِ عام سے آخری روز خطاب میں حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین ہماری ریڈ لائن ہیں، فلسطین کی حمایت کریں اور پوری قوم کو اس پر ساتھ لے کر چلیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے اجارہ داری قائم کر کے ملک کو کرپشن اور ناانصافی کا گڑھ بنا دیا ہے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ اختلاف اور لڑائی تہذیب کے ساتھ ہونی چاہیے، چاہتے ہیں کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی آزاد ہو۔
اُن کا کہنا ہے کہ امریکا کی غلامی اختیار کر کے ہم نے اپنا بہت نقصان کر لیا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کی خوشی حاصل کرنے کے لیے جو کیا جا رہا ہے، بہت غلط ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان کی جماعتوں میں نظم و ضبط کا بحران ہے، ہمارا مقصد اجتماعیت کو طاقت ور بنانا ہے، لوگ خود بخود شامل ہوتے چلے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت میں جو چلے گا وہ نظام کے تحت چلے گا، جب تک قومی انتخابات کے شیڈول کا اعلان نہیں ہوتا ہمارا کوئی امیدوار نہیں، ایک ایک کارکن ہمارا امیدوار ہے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ اللّٰہ اور اس کے رسول ﷺ کے احکامات پر عمل کرنا ہی ہمارا نصب العین ہے، ہمیں چاہیے کہ اقامتِ دین کی اس تحریک کے ساتھ جڑے رہیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ ہمیں دین کی سر بلندی کے لیے کام کرتے رہنا ہے، زندگی کے آخری سانس تک کوشش کرتے رہنا ہمارا بنیادی مقصد ہونا چاہیے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ آپ نے 3 دن بڑے عزم و استقامت سے گزارے ہیں، اب دینِ اسلام کا پیغام ہر ایک تک پہنچانا ہے۔