• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

علیمہ خان کو ضمانتی مچلکے داخل کرانے پر جانے کی اجازت مل گئی

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کو ضمانتی مچلکے داخل کرانے پر جانے کی اجازت دے دی۔

عدالت نے 26 نومبر کے احتجاج پر درج مقدمے کی سماعت کے دوران یہ حکم دیا۔

علیمہ خان کو تحویل میں لینے پر وکیل صفائی نے عدالت کے سامنے احتجاج کیا۔

وکیل صفائی فیصل ملک نے کہا کہ علیمہ خان نے عدالت کے سامنے سرنڈر کیا، کیسے پولیس تحویل میں لے سکتی ہے؟پولیس کا رویہ قابل قبول نہیں، علیمہ خان کو تحویل میں لینے کا کوئی عدالتی آرڈر نہیں۔

عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ آپ وقت پر آجاتے تو شاید ایسا نہ ہوتا۔

پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے کہا کہ ہم قانون کے مطابق چل رہے ہیں، کوئی ملزم عدالت کی اجازت کے بغیر باہر نہیں جا سکتا، عدالت نے زبانی احکامات دیے کہ ملزمہ احاطہ عدالت سے باہر نہ جائے، گواہان عدالت میں موجود ہیں، ملزمہ اور وکلاء صفائی کا کنڈکٹ ٹرائل میں رکاوٹ پیدا کر رہا ہے۔

جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ علیمہ خان عدالت میں موجود اور آزاد ہیں۔

وکیل صفائی نے کہا کہ جو پولیس اہلکار نے علیمہ خان کو واپس عدالت لائے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ جس پر عدالت نے کہا کہ آپ درخواست دے دیں، ہم دیکھ لیں گے۔

وکلاء صفائی نے عدالت سے سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نہیں سمجھ آرہی پراسیکیوشن کو ٹرائل میں جلدی کیا ہے۔

پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے کہا کہ ہمیں نہیں قانون کو جلدی ہے۔

وکلاء صفائی نے شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کے بینک اکاؤنٹس ڈی فریز کرنے کی استدعا کی۔

پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے کہا کہ عدالت ان کے اکاؤنٹ ڈی فریز کر دے۔

علیمہ خان نے جج سے مکالمہ کیا کہ عدالت پر یقین ہے ہم سے انصاف ہو گا۔ جس کے بعد عدالت نے وکلاء صفائی کی استدعا منظور کر لی اور سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کر دی۔

عدالت نے ملزمہ کے 8 گواہان کو 10ہزار روپے فی کس ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کو عارضی تحویل میں لینے کا حکم دیا تھا۔

علیمہ خان کی جانب سے استدعا کی گئی کہ ہمارے وکیل سپریم کورٹ میں مصروف ہیں ہمیں جانے کی اجازت دی جائے۔

پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے کہا کہ کریمنل پروسیجر کی سیکشن 351 کے تحت ملزمہ عدالتی تحویل میں ہے۔

علیمہ خان عدالت سے باہر نکلیں تو خواتین پولیس اہلکار تحویل میں لے کر عدالت کے اندر لے گئیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ ملزمہ عدالتی احاطے سے باہر نہ جائیں۔

علیمہ خان کے وکیل فیصل ملک بھی عدالت پہنچ گئے۔

قومی خبریں سے مزید