• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مؤلف: ڈاکٹر شاکر حسین خان

صفحات: 307

ہدیہ: 1800روپے

ناشر: مجلس التفسیر، کراچی

فون نمبر: 2097245- 0342

زیرِ نظر کتاب کے مؤلف ڈاکٹر شاکر حسین خان شعبہ علومِ اسلامیہ (جامعہ کراچی) سے وابستہ ہیں۔ اِس کتاب میں اُنہوں نے سیرت نگاری کے رجحانات کا عصرِ حاضر کے تناظر میں جائزہ پیش کیا ہے۔ 

جن سیرت نگاروں کو موضوعِ گفتگو بنایا گیا ہے، اُن میں مولانا عبدالرحمان جامی، علّامہ شبلی نعمانی، پروفیسر سیّد مناظر احسن گیلانی، علّامہ عبد المصطفیٰ ازہری، مفتی محمّد شفیع عثمانی، جسٹس پیر محمّد کرم شاہ الازہری اور ڈاکٹر محمّد حمید اللہ کے اسمائے گرامی نمایاں ہیں۔ 

ڈاکٹر شاکر حسین کا تعلق بریلوی مسلک سے ہے، لیکن اُنہوں نے زیرِ نظر کتاب میں دیگر مسالک سے تعلق رکھنے والے سیرت نگاروں کی خدمات کا جائزہ بھی نہایت دیانت داری سے پیش کیا ہے، جس سے اُن کی کشادہ دلی اور اعلیٰ ظرفی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ اُن کا یہ عمل لائق تحسین ہی نہیں، قابلِ تقلید بھی ہے۔

کتاب کا پیش لفظ ڈاکٹر دلاور خان اور دیباچہ ڈاکٹر حافظ محمّد سہیل شفیق نے تحریر کیا ہے۔ اِس کتاب کی ایک نمایاں خُوبی یہ ہے کہ اس میں متعدّد اہم سیرت نگاروں کے انفرادی اسلوب، فکری میلانات اور اُن کی تصانیف کی معنویت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

ڈاکٹر شاکر حسین خان ایک مذہبی اسکالر کی حیثیت سے اپنی نمایاں شناخت رکھتے ہیں اور یہ کتاب اُنہوں نے بہت عرق ریزی سے مرتّب کی ہے۔سو، اِس تحقیقی کام کی جتنی بھی تعریف کی جائے، کم ہے۔