سندھ ہائیکورٹ نے سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی اور خاندان کے 12 افراد کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے کیس میں تفتیشی افسر سے ایک ہفتے میں پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔
سندھ ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت پر سابق صدر عارف علوی کے صاحبزادے اور بہو پیش ہوئے، عدالت نے تفتیشی افسر این سی سی آئی اے کو درخواست گزاروں کا بیان رکارڈ کرنے کا حکم دیا۔
مذہبی منافرت کے الزامات کے تحت ازخود کارروائی پر عدالت نے این سی سی آئی اے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار نے ایسا کیا کیا تھا جس پر تحقیقات شروع کی گئی؟
تفتیشی افسر نے بتایا کہ درخواست گزار سابق صدر ہیں جنہوں نے قابل اعتراض بیان دیا، ویڈیو وائرل ہونے اور عوامی ردعمل کے بعد کارروائی شروع کی۔
جسٹس مبین لاکھو نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ کیا کسی نے تحریری طور پر شکایت درج کروائی؟ جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ کسی نے شکایت نہیں کی، عوامی ردعمل پر ازخود کارروائی کی۔
جسٹس مبین لاکھو نے کہا کہ کیا بیان اتنا خوفناک تھا کہ لوگوں کی چیخ و پکار این سی سی آئی اے تک پہنچی؟