وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ہم ہراسانی کا شکار بننے والی خواتین کی مشکلات کا اندازہ نہیں لگا سکتے۔
صنفی بنیاد پر تشدد کے حوالے سے اقوام متحدہ کے تحت منعقدہ تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ ٹیکنالوجی زندگی آسان بناتی ہے لیکن کبھی کبھار مشکلات کا شکار بھی کردیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں لاکھوں خواتین ڈیجیٹل ہراسانی کا شکار ہوتی ہیں، پاکستان نے خواتین کے ہراساں کرنے کے معاملے پر کافی حد تک قابو پالیا ہے۔
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ پاکستان میں خواتین کو ہراساں کرنے والے ملزمان کو سزا ملنے کے اعداد و شمار کم ہیں، اب وقت بدل گیا ہے، اب ملزمان کے خلاف ثبوت واضح طور پر مل جاتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ افسوس ہوتا ہے جب ثبوت موجود ہوتے ہیں لیکن شک کی بنیاد پر ملزم کو فائدہ مل جاتا ہے، ہم ہراسانی کا شکار ہونے والی خواتین کی مشکلات کا اندازہ نہیں لگا سکتے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل ہراسانی کےحوالے سے موبائل ایپلیکیشن بنائی گئی ہے، متاثرہ خواتین کے پاس قانونی راستہ ضرور ہوتا ہے۔