پاکستان آئیڈل کے بڑے پلیٹ فارم پر سیکڑوں آوازوں کے درمیان ابھرنے والی باصلاحیت کم عمر گلوکارہ فریال امبر اپنی سریلی آواز سے سب کو متاثر کر رہی ہیں۔
فیصل آباد کے گاؤں 3 چک رام دیوالی سے تعلق رکھنے والی 14 سالہ فریال امبر نے مشکل گیت گا کر ایسے سُر بکھیرے کہ بڑے بڑے گلوکار بھی تعریف کرنے پر مجبور ہو گئے۔
وہ اس وقت تمام 16 اُمیدواروں میں کم عمر ترین گلوکارہ ہیں، پاکستان آئیڈل کے آڈیشن میں شاندار پرفارمنس کے بعد جب وہ ’گولڈن مائیک‘ لے کر اپنے گاؤں پہنچیں تو اُن کا والہانہ استقبال کیا گیا۔
فریال نے کہا کہ مجھے بچپن سے گانے کا شوق تھا، 6 برس کی عمر میں گنگنانے سے سفر شروع کیا اور ملی نغمے سے آغاز کیا، میں غزل، گیت اور کلاسیکل گا لیتی ہوں، یہ اوپر والے کا کرم ہے کہ میں ہر چیز بہت جلدی پک کر لیتی ہوں۔
فریال امبر نے 9 برس کی عمر میں استاد شفیق علی خان سے باقاعدہ تربیت حاصل کی تھی۔
فریال کے والدین نے اپنی بیٹی کی خوبصورت آواز، گیت گنگنانے کے شوق کے پیشِ نظر بچپن سے ہی اس کی گائیکی کا انتظام کر رکھا ہے جو اپنی بیٹی کے ’پاکستان آئیڈل‘ میں 16 بہترین گلوکاروں میں شامل ہونے پر بہت زیادہ خوش ہیں۔
اُن کے والد ناصر کا کہنا ہے کہ بہت خوش ہوں کہ بیٹی ٹاپ 16 میں شامل ہو گئی ہے، اس میں بیٹی کی محنت، لگن اور گھر والوں کی بھرپور سپورٹ بھی شامل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پردے کے پیچھے بے شمار کوششیں شامل ہوتی ہیں جن سے یہ سفر ممکن ہوا۔
فریال کے استاد شفیق علی خان نے بھی اپنی شاگرد کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ فریال آئندہ مرحلوں میں مزید کامیابیاں سمیٹے گی۔
اگرچہ گالہ راؤنڈ میں بیماری کے باعث وہ اسٹیج پر نہ آ سکیں، تاہم فریال امبر ٹاپ 16 امیدواروں میں شامل ہیں اور آئندہ مقابلوں میں بہترین پرفارمنس کے لیے دن رات ریاض میں مصروف ہیں۔