کیلیفورنیا میں ایک کم عمر ماں کو اپنے دو کم سن بچوں کو شدید گرمی میں گاڑی کے اندر چھوڑنے کے باعث قتل کے الزام کا سامنا ہے، جس میں ایک سالہ بچہ چل بسا تھا۔
20 سالہ مایا ہرنینڈیز پر الزام ہے کہ اس نے اپنی ذاتی گرومنگ کو بچوں کی حفاظت پر ترجیح دی۔ استغاثہ کے مطابق 29 جون کو ہرنینڈیز نے بیکرز فیلڈ کے ایک پارکنگ لاٹ میں اپنی گاڑی میں ایک سالہ امیلیو گٹیریز اور دو سالہ میٹیو کو چھوڑ کر تقریباً ڈھائی گھنٹے ایک میڈ اسپاکے اندر گزارے، جہاں وہ لپ انجیکشن کروانے گئی تھی۔
رپورٹس کے مطابق ہرنینڈیز کا ٹریٹمنٹ صرف 20 منٹ میں مکمل ہوا، مگر وہ مزید وقت اندر رہ کر گفتگو کرتی رہی، استغاثہ کا کہنا ہے کہ اسپاکے ملازمین اور دوستوں نے بچوں کی دیکھ بھال کی پیشکش بھی کی، مگر ہرنینڈیز نے بچوں کو گاڑی میں ہی چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
ہرنینڈیز جب شام میں گاڑی تک واپس پہنچی تو بیرونی درجہ حرارت 38 ڈگری تک پہنچ چکا تھا، جبکہ پولیس کے مطابق گاڑی کے اندر درجہ حرارت 46 ڈگری تک تھا، امیلیو کو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ دم توڑ گیا، جبکہ اس کا بھائی میٹیو زندہ بچ گیا۔
دفاعی وکیل کے مطابق یہ المناک غلطی تھی لیکن ہرنینڈیز نے گاڑی کو ایئر کنڈیشنر چلا کر چھوڑا تھا، ساتھ ہی بچوں کے لیے اسنیکس اور فون بھی رکھا تھا تاہم، استغاثہ نے بتایا کہ متعلقہ ماڈل کی ٹويوٹا کورولا ایک گھنٹے بعد خودکار طور پر بند ہو جاتی ہے۔
مایا ہرنینڈیز نے مین سلاٹر اور چائلڈ کریولٹی کے الزامات تسلیم کرلیے ہیں، لیکن دوسری ڈگری کے قتل کے الزام میں خود کو بےگناہ قرار دیا ہے۔