• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کولکتہ: سارو گنگولی رکنے کی درخواست کرتے رہے، لیونل میسی نہیں رکے

—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی 

ارجنٹائن کے اسٹار فٹبالر لیونل میسی نے کولکتہ میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سارو گنگولی کی اسٹیڈیم میں مزید ٹھہرنے کی درخواست مسترد کر دی اور حیدرآباد روانہ ہو گئے۔

کولکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم می گوٹ ٹور کے افتتاح کے دوران پیدا ہونے والی بدنظمی کے بیچ سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی اور چیف آرگنائزر ستادرو دتہ نے لیونل میسی سے اسٹیڈیم میں کچھ دیر مزید رکنے کی درخواست کی، تاہم سکیورٹی خدشات کے باعث میسی کی ٹیم نے تمام درخواستیں مسترد کر دیں۔ 

رپورٹ کے مطابق شائقین کی بے قابو بھیڑ، نظم و ضبط کی بگڑتی صورتِ حال اور ممکنہ سیکیورٹی بریک کے اشاروں کے بعد میسی کی ٹیم نے کسی قسم کا رسک لینے سے انکار کر دیا۔

اسی دوران گیلری میں شائقین کی جانب سے بوتلیں پھینکے جانے کی اطلاعات بھی سامنے آئیں، جس سے حالات مزید کشیدہ ہو گئے۔

میسی اس وقت میدان چھوڑنے کی تیاری کر رہے تھے اور ایک گاڑی میں اپنے ارجنٹینا کے ورلڈ کپ فاتح ساتھی روڈریگو ڈی پال اور قریبی دوست، یوراگوئے کے اسٹار لوئیس سواریز کے ہمراہ روانہ ہوئے۔

رپورٹس کے مطابق گنگولی نے میسی سے اپیل کی کہ وہ کچھ دیر مزید رکیں تاکہ اسٹیڈیم میں موجود عوام انہیں دیکھ سکیں، مگر سیکیورٹی ٹیم نے اجازت نہیں دی۔

منتظم ستادرو دتہ اور انتظامیہ کے بعض افسران بھی موقع پر موجود تھے، لیکن بگڑتی امن و امان کی صورتِ حال کے پیشِ نظر میسی کی ٹیم نے فیصلہ برقرار رکھا۔

لیونل میسی تقریباً 20 منٹ میدان میں رہے، جہاں وہ وزراء، وی آئی پیز اور ان کے معاونین کے حصار میں رہے اور شائقین کو واضح طور پر دیکھنے کا موقع نہ مل سکا۔

دوسری جانب حیدرآباد روانگی کے دوران مرکزی منتظم ستادرو دتہ کو کولکتہ ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا گیا۔

میسی واقعے کے بعد انہوں نے سوشل میڈیا پر ٹکٹوں کی رقم واپس کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم یہ پوسٹ بعد میں حذف کر دی گئی۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید