• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیلڈ مارشل نے پاکستان کی سفارتی و دفاعی سمت کو عالمی تقاضوں سے ہم آہنگ کیا: ظہور اقبال

سردار ظہور اقبال—فائل فوٹو
سردار ظہور اقبال—فائل فوٹو

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور چیئرمین پاکستان فرانس بزنس فورم سردار ظہور اقبال نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے 5 دسمبر کو ایوانِ صدر میں چیف آف ڈیفنس فورسز کا منصب سنبھالتے ہوئے جس اعتماد، عزم اور بصیرت کے ساتھ یہ اعلان کیا تھا کہ ’اب پاکستان کی اڑان کا وقت آ گیا ہے‘ برطانوی جریدے فنانشل ٹائمز کی حالیہ تجزیاتی رپورٹ درحقیقت اسی سوچ اور وژن کی عملی عکاس ہے۔

جنگ کو خصوصی انٹر ویو دیتے ہوئے سردار ظہور اقبال نے کہا کہ فنانشل ٹائمز نے اپنے مضمون میں واضح طور پر اس امر کی نشاندہی کی ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بدلتے ہوئے عالمی نظام میں ایک مؤثر، مدبر اور اسٹریٹیجک قیادت کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں، جنہوں نے پاکستان کی سفارتی اور دفاعی سمت کو نہایت دانش مندی سے عالمی تقاضوں سے ہم آہنگ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ برطانوی جریدے نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو کثیر الجہتی خارجہ حکمتِ عملی کا ماہر قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ بدلتی ہوئی عالمی سیاست نے درمیانی طاقت رکھنے والے ممالک کے لیے ایک نیا مگر نہایت پیچیدہ دور متعارف کرا دیا ہے، جس میں متوازن سفارت کاری غیر معمولی صلاحیتوں کی متقاضی ہے۔

سردار ظہور اقبال کے مطابق فنانشل ٹائمز نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو درمیانی طاقتوں میں سب سے کامیاب ہمہ جہتی سفارتی صف بندی کرنے والے رہنماؤں میں شامل کیا ہے اور اس امر کو نمایاں کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ سب سے بہتر اور مؤثر ہم آہنگی قائم کرنے کا اعزاز بھی پاکستان کے عسکری سربراہ کو حاصل ہوا۔

انہوں نے کہا کہ جریدے کے مطابق پاکستان کی قیادت نے واشنگٹن، بیجنگ، ریاض اور تہران کے ساتھ بیک وقت متحرک، متوازن اور مؤثر روابط قائم رکھے، جو کہ درمیانی طاقت کی سفارتکاری کی ایک کامیاب اور قابلِ تقلید مثال ہے۔

فنانشل ٹائمز نے اس امر کو بھی سراہا کہ بدلتے عالمی حالات میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے پاکستان کی سفارتکاری کو نہایت حکمت، خوش گفتاری اور نرم مگر مؤثر سفارتی انداز کے ساتھ آگے بڑھایا، جس کے مثبت نتائج سامنے آئے۔

سردار ظہور اقبال نے کہا کہ برطانوی جریدے نے لکھا ہے کہ پاکستان کی اس کامیاب سفارتی حکمتِ عملی نے بھارت کو شدید مایوسی سے دوچار کیا ہے، کیونکہ بھارت کے لیے درمیانی طاقت کے طور پر عالمی سیاست میں کردار ادا کرنا توقع سے کہیں زیادہ دشوار ثابت ہوا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ فنانشل ٹائمز کے مطابق بھارت بدلتے ہوئے عالمی حالات اور امریکی قیادت کے نئے طرزِ عمل سے ہم آہنگ ہونے میں ناکام رہا، جس کے باعث اسے درمیانی طاقت کی سفارتی حکمتِ عملی میں سنگین چیلنجز اور مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ پاکستان نے مدبرانہ قیادت کے ذریعے عالمی منظر نامے میں اپنی مؤثر موجودگی منوائی ہے۔

قومی خبریں سے مزید