اسکردو( نثار عباس نامہ نگار) وزیر اعلٰی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان ہائیڈرو پاور کا مرکز ہے جہاں 50 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے مواقع موجود ہیں، اسکردو میں جنگ اور جیو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اس وقت 80 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے اور 3 سال تک ہماری حکومت چار سو میگاواٹ بجلی پیدا کریگی جبکہ رواں سال کے دوران سو میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی جارہی ہے جبکہ یہاں سرمایہ کاری کیلئے نیشنل گریٹ کے ساتھ منسلک ہونا ضروری ہے اور وفاقی حکومت نے وزیر اعظم کے حکم پر نیشنل گریٹ کیلئے فزیبلٹی تیار کر لی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سکردو میں پہلی بار پن بجلی کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کیلئے قومی سطح کی انرجی کانفرنس منعقدکی گئی ہے ۔ گیس منصوبے کی فزیبلٹی تیار ہے اور آئندہ تین سال کے دوران گلگت بلتستان کے تمام شہروں میں پائپ کے زریعے ایل پی جی گیس دی جائیگی ۔ انھوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں دستیاب پچاس ہزار میگاواٹ پن بجلی کی مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے گلگت بلتستان میں انرجی کنونشن منعقد کر رہے ہیں جس میں ملکی سرمایہ کاروں کےساتھ چائنہ اور دیگر ممالک سے بھی بڑے سرمایہ کاروں کو دعوت دی جائیگی ۔ گلگت بلتستان سی پیک منصوبے کا انٹری پوائنٹ ہے ، اس منصوبے کے سے سب سے پہلےگلگت بلتستان میں خوشحالی آنی چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں، وفاقی حکومت نے گلگت سکردو روڈ کی تعمیر کے پہلے مرحلے پر پانچ پلوں کیلئے فنڈز جاری کردیئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے ایک سال میں نئی پالیسیز دینے اور اصلاحات کرنے پر توجہ دی ہے ،جو سرکاری اہلکار اور منتخب عوامی نمائندہ پرفارمنس نہیں دے گا اس کی نہ حکومت میں جگہ ہوگی نہ اداروں میں،دریں اثنا وزیر اعلی نے جمعرات کے روز سکردو میں کچورا دو میگاواٹ پن بجلی گھر اور سرمک ڈیڈھ میگا واٹ بجلی گھر کا افتتاح کیا جبکہ سرمک میں فلاحی ہسپتال سمیت ڈی ایچ کیو ہسپتال کے قوما سنٹر کا بھی دورہ کیا۔