لاہور(نمائندہ جنگ)پنجاب میں عوام نے سڑکوں پر عدالتیں لگا لیں ۔ لاہور، فیصل آباد ،ملتان ،خانیوال میں شہریوں نے مبینہ اغواکاروں پر وحشیانہ تشدد کیا۔سیالکوٹ میں مشتعل لوگوں نے سواریاں اترنے والی گاڑی کو بچے اٹھانے والی گاڑی سجھ کرڈنڈوں سوٹوں سے مار کر تباہ کردیا ۔ گرین ٹاؤن میں مقامی افراد نے خاتون کو تشدد کا نشانہ بنایا جسے پولیس نے مداخلت کر کے چھڑوایا۔فیصل آباد میں بھی شہریوں نے مبینہ طور پر نو سالہ بچے کے اغواء کی کوشش کرنے والے ملزم کو دھر لیا۔ پہلے خود تشدد کیا، پھر پولیس کو بلوا لیا۔ گوجرانوالہ میں بھی دس سالہ بچے کے اغواء کی کوشش ناکام بنا دی گئی، شہریوں نے جی ٹی روڈ پر احتجاج بھی کیا۔ گرین ٹائون کے علاقہ میں چار خواتین ایک گھر میں داخل ہوئیں جہاں ایک نوجوان نے انہیں دیکھ لیا جس پر خواتین وہاں سے فرار ہو گئیں۔ نوجوان نے تعاقب کر کے ایک خاتون کو قابو کر لیا جبکہ تین فرار ہو گئیں ۔ اہل علاقہ کی نے خاتون پر تشدد کیا ، اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور خاتون کو اپنی حراست میں لے لیا جسکے بعد مشتعل افراد نے تھانے کا گھیرائو کر کے پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔دوران تفتیش خاتون نے اپنا نام شیریں بتایا اور اس کا کہنا تھاکہ وہ اغوا کارنہیں بلکہ چور ہےادھر ملتان میں شہریوں نے اغواء کاروں کی موجودگی کی اطلاع پر گندے نالے کا گھیراؤ کر لیا۔ تاہم دو گھنٹے کی تلاش کے باجود کوئی مشتبہ شخص نہ مل سکا۔