• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر میں عوام بڑھتے ہوئے مسائل کا شکار ہیں، جاوید میمن

سکھر (بیورو رپورٹ)سکھر ڈیولپمنٹ الائنس اور سکھر اسمال ٹریڈرز کے صدر حاجی جاوید میمن نے شہر میں صفائی ستھرائی، نکاسی آب کے تباہ حال نظام کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر کے بیشتر  علاقوں میں گندگی کے ڈھیر اور سیوریج کے پانی کی موجودگی سے تجارتی سرگرمیاں متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ عوام بڑھتے ہوئے مسائل کا شکار ہیں، تاجروں کے احتجاج کا بھی کوئی نوٹس نہیں لیا جارہا، اگر محکمہ نساسک سے معاہدہ منسوخ نہ کیا گیا اور صفائی ستھرائی کا نظام بحال نہ کیا تو تاجر برادری احتجاجی تحریک چلانے پرمجبورہو گی۔  انہوں نے کہا کہ شہر کی گنجان آبادی والے علاقوں میں گندگی کے ڈھیر اور سیوریج کے پانی کے باعث مچھروں کی افزائش میں اضافہ ہورہا ہے، گندگی سے اٹھنے والے تعفن نے علاقہ مکینوں کو مشکلات سے دوچا ر کررکھاہے۔جب سے محکمہ نساسک نے صفائی ستھرائی کی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں شہر میں صفائی ستھرائی کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو کر رہ گیا ہے شہر کی گنجان آبادی والے بیشتر  علاقے گندگی اور گندے پانی کی لپیٹ میں رہتے ہیں، محکمہ نساسک کے افسران اور اہلکار کوئی کام کرتے دکھائی نہیں دیتے ، حکومت فوری طور پر محکمہ نساسک سے صفائی ستھرائی کا کیا گیا معاہدہ ختم کرے ،انہوں نے کہا کہ شہر کو سنوارنے کیلئے جتنا بھی پیسہ آیا وہ نساسک کی نا اہلی کے باعث نہ جانے کہاں چلا گیا، اس کی تحقیقات کی جانی چاہیئے، انہوں نے کہا کہ سکھر شہر میں نساسک نے صفائی ستھرائی کے نظام کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے، نساسک کے افسران بھاری تنخواہیں لے کر مالی فائدے حاصل کر رہے ہیں، لیکن شہر کی صورتحال خراب سے خراب تر ہوتی جارہی ہے، شہر کی گنجان آبادی والے علاقوں گھنٹہ گھر چوک، ورکشاپ روڈ، اسٹیشن روڈ،مقام روڈ، غریب آباد، حسینی روڈ، میانی روڈ، بندر روڈ سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں نہ صرف گندگی کے ڈھیر موجود ہیں بلکہ آئے دن سیورج کا  پانی سڑکوں اور گلی محلوں میں پھیل جاتا ہے جس سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،انہوں نے کہا کہ محکمہ نساسک کے خلاف سیاسی،سماجی، قوم پرست اور تاجر تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں لیکن کوئی کاروائی نہیں کی جارہی ہے، شہریوں کو گندا ،بدبودار، آلودہ پانی فراہم کیا جارہا ہے ۔محکمہ نساسک نہ صرف اپنی من مانیاں کر رہا ہے بلکہ سکھر کی عوام کے ساتھ مسلسل ذیادتیاں کی جارہی ہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر محکمہ نساسک کو ملنے والے فنڈز کی تحقیقات کرائی جائے اور نساسک سے کیا گیا معاہدہ منسوخ کیا جائے۔ 
تازہ ترین