پشاور( نمائندہ جنگ) ضلع صوابی کے علاقے زیدہ مچھلی سٹاپ پر نامعلوم افراد نے پولیس موبائل پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایس ایچ او زیدہ شہید اور تین اہلکار زخمی ہو گئے جبکہ علی الصبح صوابی تھانہ کالوخان کی حدود میں موٹرسائیکل سوار ٹارگٹ کلرز نے گھر آئے نوشہرہ تھانہ اضا خیل کے ایڈیشنل ایس ایچ او کو نشانہ بناتے ہوئے شہید کردیا دونوں واقعات میں ملوث ملزموں کی گرفتاری کے لئے پولیس نے الگ الگ سرچ آ پریشن شروع کئے جو رات گئے تک جاری رہے ۔گزشتہ شب صوابی کے تھانہ زیدہ کی پولیس کو اطلاع ملی کہ مچھلی سٹاپ کے قریب کھیتوں میں مشکوک افراد واردات کی غرض سے موجود ہے جس پر ایس ایچ او زیدہ اصغر خان دیگر نفر ی کے ہمراہ موبائل گاڑی میں موقع پر پہنچے تومشکوک افراد نے گرفتاری سے بچنے کے لئے پولیس پر فائرنگ کردی اس دوران پولیس کی دوسری موبائل گاڑی بھی موقع پر پہنچ گئی اور پولیس اور مشکوک افراد کے فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو ا اس دوران ایس ایچ او اصغر خان تین اہلکاروں سمیت شدید زخمی ہو گئےجنہیں طبی امداد کے لئے ہسپتال پہنچایا گیا اصغر خان کو رات گئے شدید زخمی حالت میں طبی امداد کے لئےنجی ہسپتال نارتھ ویسٹ حیات آباد پشاور پہنچایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا دیگر تین زخمیوںکو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کردیا گیا واقعہ کی اطلاع ملنے پر درجنوں پولیس اہلکار موقع پر پہنچ گئے تاہم مشتبہ افراد فرار ہو گئے پولیس نے علاقے میں ملزموں کی گرفتاری کے لئے سرچ آپریشن شروع کیا جو رات گئے تک جاری رہے ٗاس سے قبل ایس ایچ او تھانہ اضا خیل نوشہرہ کا ایڈیشنل ایس ایچ او سید الابرار ضلع صوابی کے علاقے کالو خیل میں چھٹی منانے کے لئے اپنے گھر گیا تھا جہاں صبح و ہ دودھ لینے کے قریب کالو خان میں گھر کے قریب واقع دکان سے دودھ خرید راتھا کہ اس دوران دو موٹرسائیکلوں پر سوار تین ٹارگٹ کلرز نے ان پر فائرنگ کردی جسکے نتیجے میں سیدالابرار متعدد گولیاں لگنے سے موقع پر شہید ہو گئے جبکہ ملزمان واردات کے بعد فرار ہو گئے سید الابرار کو تیس بور پستول سے فائرنگ کی گئی تھی ڈی ایس پی رزڑ بشیر داد خان نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ملزمان نے سید الابرار پر تیس بور پستول سے فائرنگ کی ہے جن کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں جلد ان کا سراغ لگا لیا جائے گا ٗزیدہ واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری نے ملزموں کا سراغ لگانے کے لئے سرچ آ پریشن رات گئے تک جاری رہا واضح رہے کہ ا س سے قبل بھی ضلع صوابی میں پولیس اور عسکریت پسندوں کے مابین متعدد بار فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے جس میں متعدد عسکریت پسند ہلاک و گرفتار ہو ئے ہیں اور متعدد بار پولیس اہلکار بھی زخمی اور شہید ہوئے ہیں اس سے قبل پشاور میں بھی گزشتہ چند ماہ کے دوران 17سے زائد پولیس افسروںاور اہلکارو ںکو نشانہ بنایا گیا ہے ٗکائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے دونوں واقعات کے مقدمات درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے ۔