کراچی(اسٹاف رپورٹر) چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی( سی او پی ایچ سی) کے وائس جنرل منیجر پیٹر ہو نے کہاہے کہ گوادر بندرگاہ میں 2260ایکٹر رقبے پر مشتمل فری زون بنایا جائیگا۔ ابتدائی فری زون کیلئے 80ایکٹر پر محیط زمین چین کی کمپنیوں نے حاصل کر لی ہے جو مچھلیوں کی پروسیسنگ،ماربل کی کٹنگ، پیٹروکیمیکلز سمیت دیگر کاروبار کے لیے مختص کی گئی ہے۔یہ بات انہوں نے انڈینٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سابق چیئرمین اور بزنس مین پینل کی ایف بی آر لائژن کمیٹی کے چیئرمین ثاقب فیاض مگوں کی سربراہی میں گوادر بندرگاہ کا دورہ کرنے والے وفدکے ساتھ اجلاس سے خطاب میں کہی۔وفد میں گودادر بندرگاہ اور فری زون میں سرمایہ کاری کرنے والے چین کے سرمایہ کار بھی شامل تھے۔چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی کے وائس جنرل منیجر پیٹر ہو نے اجلاس کے شرکاء کو بتایاکہ گوادر فری زون23سال کے عرصے تک مکمل طور پر ٹیکس فری ہوگا جبکہ سرمایہ کاروں کو زمین 99سال کی لیز پر دی جائے گی نیز ایسٹ بے ایکسپریس وے،گوادر سے ملک بھر کے لیے روڈ نیٹ کی تعمیر،300میگا واٹ پاور پلانٹ، تازہ پانی کا ٹریٹمنٹ پلانٹ،ایل این جی ٹرمینل و پائپ لائن، پاک چائنا ٹیکنیکل ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ، بزنس سینٹرز اور عالمی معیار کا نمائش سینٹر اس میگا پروجیکٹ کو اسٹیٹ آف دی آرٹ بنا دے گا۔اجلاس کے دوران ثاقب فیاض مگوں نے کہاکہ چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈاس میگا منصوبے سے فوائد حاصل کر نے اور پاکستان کی اقتصادی ترقی میں بھرپور کردار ادا کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ پاکستانی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کی جانب توجہ دے۔پاکستانی برآمدکنندگان کو بھی گوادر فری زون میں زمین حاصل کرنی چاہیے۔انہوں نے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے سیکورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے گوادر کو حفاظتی لحاظ سے محفوط بنا کر سی پیک منصوبے کو کامیاب سے ہمکنار کرنے کے لیے تمام تر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے جس سے غیر ملکی سرمایہ کار بلاخوف و خطر پاکستان میں سرمایہ کاری کی جانب راغب ہوں گے۔آئی اے او پی کے وفد نے گوادر بندرگاہ کے ڈائریکٹرجنرل عبدالرزاق درانی سے بھی ملاقات کی جنہوں نے اس میگا پروجیکٹ کے بارے میں مفصل بریفنگ دی۔