کراچی(اسٹاف رپورٹر)قومی خواتین ہاکی ٹیم کے کوچ اولمپئن محمد عثمان نے کہا ہے کہ یکم اکتوبر سے تھائی لینڈ کے شہر بنکاک میں ہونیوالے چوتھےخواتین ایشین ہاکی فیڈریشن کپ میں قومی ٹیم کو وکٹری اسٹینڈ پر لانے کی کوشش کرینگے، پچھلے تین سالوں میں قومی ٹیم کی کوئی ٹریننگ نہیں ہوئی اور نہ ہی ٹیم نے کسی انٹرنیشنل ایونٹ میں حصہ لیا اس لئے ٹیم کی کامیابی کے حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا،لاہور سے جنگ سےبات چیت کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل ایونٹ میں ایشیا کی9 ٹیمیں شرکت کررہی ہیں پاکستان کو پول اے میں رکھا گیا ہے جہاں قومی ٹیم کو میزبان تھائی لینڈ،تائیوان، انڈونیشیا اور ازبکستان کا چیلنج درپیش ہوگا، پول بی میں ہانگ کانگ،چین، سنگاپور، برونائی اور کمبوڈیا کی ٹیمیں شامل ہیں، پاکستان اپنا پہلا میچ انڈونیشیاکے خلاف یکم اکتوبر کو کھیلے گا۔1994 کے عالمی کپ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے رائٹ ہاف اولمپئن محمد عثمان نے کہا کہ تین سال قبل پاکستانی خواتین ٹیم نے کمبوڈیا کو17گول سے شکست دی تھی اسکے بعد سے قومی ٹیم نے کوئی میچ نہیں کھیلا جبکہ کمبوڈیا کی ٹیم اس دوران مسلسل ہاکی کھیل رہی ہے اگر ہماری ٹیم کی پریکٹس بھی جاری رہتی تو قومی ٹیم بھی بہترین فارم میں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ تربیتی کیمپ میں کھلاڑیوں کو سخت ٹریننگ دی جائیگی اور انکی خامیوں کو دورکرنے کی بھر پورکوشش کی جائیگی۔ واضح رہے کہ قومی ٹیم نے تین سال قبل تھائی لینڈ میں ہی آخری مرتبہ ایشین ہاکی کپ میں شرکت کی تھی اسکے بعد سے ٹیم کبھی نہیں بن سکی ۔