مظفر آباد(ایجنسیاں) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے بیانات کے خلاف بلوچستان کے بعد آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی احتجاجی مظاہرے،فضا ”مودی کا جو یار ہے غدار ہےغدار ہے اور بھارتی مداخلت نامنظور “کے نعروں سے گونج اٹھی،بھارتی پرچم اور مودی کے پتلے نذر آتش،اسکول کے بچوں نے بھارتی وزیر اعظم کے پتلے کو جلانے سے پہلے گدھے پر بٹھا کر گلیوں میں گھمایا،بلتستان اسمبلی میں مذمتی قرار داد منظور ، آزاد کشمیر میں بھارتی وزیراعظم کے خلاف 22 اگست کو یوم احتجاج کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو بھارتی وزیر اعظم کی ہرزہ سرائی کے خلاف بلوچستان کے بعد آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام بھی سڑکوں پر آ گئے جہاں مظفر آباد اور گلگت سمیت کئی شہروں میں بھی احتجاج کیا گیا اور ریلیاں نکالی گئیں ۔گلگت میں نماز جمعہ کے بعد ریلیاں نکالی گئیں۔ اسکولوں کے بچوں نے بھارتی وزیر اعظم کے پتلے کو پہلے گدھے پر بٹھا کر گلیوں میں گھمایا، پھر جلا دیا۔گلگت بلتستان اسمبلی میں بھارت کی پاکستان کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کے خلاف قرارداد مذمت متفقہ طور پر منظور کرلی گئی ۔قراداد کے متن کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا بیان جھوٹ کا پلندہ، پاگل پن اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے عالمی دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔ گلگت بلتستان کے عوام محب وطن ہیں اور انہیں تمام آئینی حقوق حاصل ہیں اور کوئی بھی شہری بھارت سے کسی بھی قسم کی مدد نہیں مانگتا۔ یہاں کے عوام کل بھی پاکستانی تھے اور آج بھی پاکستانی ہیں۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ بھارتی وزیراعظم ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے جب کہ گلگت بلتستان کا بچہ بچہ پاکستان کے دفاع و سلامتی کے لئے اپنی جان دینے کے لئے بھی تیار ہے۔دوسری جانب گلگت بلتستان کے علاقے گھڑی باغ میں ڈپٹی اسپیکرجعفراللہ کی قیادت میں بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا، مظاہرے میں شہریوں اور اسکولوں کے بچوں نے شرکت کی ۔گانچھے میں بھی بھارتی وزیر اعظم کے بیان کیخلاف ریلی نکالی گئی جس میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئیضلع شگر کے عوام بھی مودی کے بیان پر سراپا احتجاج رہے اور انہوں نے بھی مظاہرہ بھی کیا ۔بھارتی وزیر اعظم مودی کے گلگت بلتستان کے حوالے سے متنازع بیان کے خلاف اسکردو اور چلاس میں بھی ہزاروں افراد نے ریلیاں نکالیں۔ مختلف علاقوں سے ریلیاں یادگار شہدا پر پہنچ گئیں جہاں مظاہرین نے مودی اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ ریلی میں تمام سیاسی سماجی جماعتوں کے کارکنوں کے علاوہ طلبہ کی بڑی تعداد شامل تھی۔مظاہرین نے مودی کا جو یار غدار ہے غدار ہے اور بھارتی مداخلت نامنظور کے نعرے لگائے ۔آزاد کشمیر میں بھی کئی مقامات پر احتجاج کیا گیا۔ مظفر آباد میں پریس کلب کے باہر بھارتی پرچم بھی نذر آتش کیا گیا۔ باغ میں بھی مودی کے بیان کیخلاف مظاہرے کئے گئے۔ آزاد کشمیر میں مودی کے خلاف 22 اگست کو یوم احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے۔