کراچی(ٹی وی رپورٹ)جیونیوز کے پروگرام ”جرگہ“میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ سینئر سیاستدان شیخ رشید احمد نے میزبان سلیم صافی کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بڑی عید سے پہلے کوئی خبر آسکتی ہے ،پہلے بھی قربانی کے بہت واقعات و حالات تھے لیکن قصائی بھاگ گیااور دنبہ لیٹ گیا، راحیل شریف سے بات چیت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میری سب سے گپ شپ ہوتی رہتی ہے, ایسا نہیں ہے کہ میرے فوج سے تعلقات نہیں ہیں ، میرے حلقے میں کئی ہزار فوجیوں کے ووٹ ہیں ، پچھلے دھرنے میں نواز شریف نے اپنے کارڈبہت اچھے کھیلے ، انہوں نے تمام اپوزیشن کو اپنے ساتھ ملایا ،”اس وقت نواز شریف کا یہ بھرم تھا کہ یہ بیچارہ بڑا نیک پروین سا آدمی ہے ، تو اس کو موقع ملنا چاہئے یہ بہت کچھ ڈیلیور کرے گا،گوالمنڈی کے حلقے میں تحریک استقلال کے ٹکٹ پر نواز شریف کی ضمانت ضبط ہوئی تھی “۔عمران خان اور طاہر القادری کی حکمت عملی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ آج نواز شریف کی حکومت کمزور ترین حکومت ہے اور اگر اپوزیشن واقعی جینوئن اپوزیشن ہے ،منافق نہیں ہے ، اگر 2016تک نواز شریف کی حکومت نہیں گئی تو اس میں وہ لوگ بھی ذمہ دار ہوں گے جو اپوزیشن میں مکروہ ، گندے اور پراگندے چہرے ہیں ، مجھے امید ہے کہ موجود ہ حکومت 2016میں چلی جائے گی ، میں کمزور اور پسے ہوئے لوگوں کو امید دلاتا ہوں کہ حکومت جارہی ہے آپ چاہ رہے ہیں لوگ خودکشی کریں ۔ سلیم صافی کے سوال کہ کنٹینر پر آپ کے سوا کون غریب کھڑا تھا ؟ جہانگیر ترین اور شاہ محمودد قریشی کو دیکھیں ، خود خان صاحب کو دیکھیں ، پرویز خٹک کو دیکھیں کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ” سلیم صافی صاحب آپ نے تو ویسے ہی اس کے خلاف eraرکھا ہوا ہے ،کوئی وہ loose ballکرائے تو آپ اس کو مارتے ہیں سلپ سے باہر “۔ شیخ رشید نے کہا کہ ”قربانیاں طاہر القادری کے لوگوں نے دیں ، صحیح دھرنا طاہر القادری صاحب کے لوگوں نے دیا، پکوڑے کھائے ، میں خدا کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میں نے چھوٹے چھوٹے بچوں کو ماؤں کو سوکھی روٹی کے ساتھ طاہر القادری کے لوگوں کو پکوڑے لیتے ہوئے دیکھا ہے، جنہوں نے ناشتوں کے وعدے کیئے تھے وہ ناشتے بھی بیچاروں کو نہیں آئے “، ” عمران خان کے لوگ اپنے اپنے گھروں کو چلے جایا کرتے تھے ۔“ سلیم صافی کا سوال کہ اگر اس وقت دھرنا اپنا مقصد حاصل نہیں کرسکا تو بنیادی طور پر یہ کسی کی ناکامی تھی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ نواز شریف کی قسمت اچھی تھی ، ورنہ لوگ پی ٹی وی اور پرائم منسٹر ہاؤس میں داخل ہوچکے تھے ، اسمبلی میں داخل ہوچکے تھے ، نواز شریف کی قسمت اچھی تھی کہ اس نے صورتحال کو اچھی طرح سنبھالا اور ہم لوگ ناکام ہو گئے ۔ شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان کے کارکنوں نے بے وفائی نہیں کی ” عمران خان کے کارکن انڈر 19ٹیم ہے ، تھوڑے سے لوگ ہیں جو سینئر سٹیزن ہیں ، یہ یوتھ ہے بہت بڑی ، ان کا یہ پہلا تجربہ تھا “، طاہر لقادری اب تیسری دفعہ آرہے ہیں ۔ دوبارہ دھرنے ہونے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ” اب ماڈرن فارم ہوسکتی ہے ضروری نہیں کہ دھرنا ہی ہو ، “ دھرنے میں گانے ہونگے یا نہیں لیکن شہر ضرور بند ہوں گے ۔ شیخ رشید نے کہا کہ جب جب نواز شریف کے خلاف کوئی تحریک چلے گی بارڈر پر کشیدگی ہوگی ، دھماکے ہوں گے اور یہ تاثر دیا جائے گا کہ جمہوریت کو خطرہ لاحق ہے اور اس جمہوریت کی حالت آپ کے سامنے ہے ،”اگر فوج نے آنا ہے تو کسی عمران خان ، طاہر القادری اور شیخ رشید کی ضرورت نہیں ہے، وہ آکر رہے گی ، اگر انہوں نے نہیں آنا تو جتنی باتیں ان کے خلاف ہورہی ہیں ، پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ ایک ایسا چیف آف اسٹاف آیا ہے جس کا آرمی چیف کے طور پر جتنا امیج بلند ہے وہ میں نے کبھی نہیں دیکھا ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کسی اور کی تصویر فرنٹ پیج پر برداشت ہی نہیں کرسکتا ، نواز شریف دو مہینے لندن میں رہ کر آئے ہیں جبکہ جنرل راحیل شریف صبح ترکی میں ہوتے ہیں تو شام کو اپنے جوانوں کے ساتھ محاذ پر ہوتے ہیں ، نواز شریف جب جنگ سے متاثرہ قبائلی علاقوں میں بھی گئے ہیں تو اس کیمپ میں بھی نہیں گئے جو جنگ سے متاثر لوگوں کے لیے بنا ہوتا ہے ، نواز شریف کے والد مجھے کہتے تھے کہ ہر آدمی کی قیمت ہوتی ہے ،بعض لوگوں کا خریدار کوئی نہیں ہوتا ، یہ پاناما لیکس ایسی نکلی کہ نہ کسی کو خریدا جا سکا نہ بیچا جاسکا ، اس نظام کے الیکشن میں نواز شریف کو تبلیغی جماعت کا کوئی پاک صاف بندہ بھی نہیں ہرا سکتا ، جب ”عمران خان کے مطالبے پر کھولے گئے چار حلقوں میں سے گند نکلا تو آپ بھکر ، لیہ ، کوٹ ادو ، مظفر گڑھ ان علاقوں کے بارے میں کیا سوچتے ہیں کہ وہاں کیسے الیکشن ہوں گے ۔