ٹھٹھہ( نا مہ نگار)وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ٹھٹھہ اور سجاول کے شہریوں کو بیو قوف بنا دیا،سول اسپتال میں بس کے زخمیوں سے بھی ملاقات نہیں کی، ٹھٹھہ اور سجاول کے شہریوں کو توقعات تھیں کہ وزیر اعلی سندھ اپنے دورے کے مو قع پر کوئی اہم اعلان کر ینگے، سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ ایک روزہ ہنگامی دورہ پر سب سے پہلے سول اسپتال مکلی پہنچے جہاں انہیں بس حادثے میں زخمی ہونیوالوں کی عیادت کرنی تھی، تاہم وزیر اعلیٰ کو ایمرجنسی وارڈ میں لیجانے کے بجائے اسپتال کےمیڈیکل وارڈ میں گھمایا گیا جبکہ بس حادثہ کے زخمی ایمرجنسی وارڈ میں انتظار کرتے رہ گئے بس حادثے میں جاں بحق ہونیوالی لاوارث خاتون کی لاش کو بھی وزیر اعلیٰ سندھ کی اسپتال آمد سے چند منٹ قبل سرکاری ایمبولینس میں ایمرجنسی وارڈ سے دوسرے مقام پر منتقل کرادیا گیا اور وزیر اعلیٰ سندھ میڈیکل وارڈ دیکھنے کے بعد فوری طور پر گاڑی میں بیٹھ کر اپنے شاہی قافلے میں روانہ ہوگئے ٹریفک حادثہ میں 9 افراد جاں بحق اور دو درجن سے زائد مسافر زخمی ہوگئے تھے تاہم صحافیوں کی جانب سے جاں بحق اور زخمیوں کے لیے مالی امداد کے اعلان کے سوال کے باوجود وزیر اعلیٰ نے کوئی اعلان نہیں کیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ٹھٹھہ اور سجاول کے دورے کے موقع پر شہریوں کو بڑی توقعات وابستہ تھیں کہ ان کے مسائل کے حل کے لیے کوئی اہم اعلان کیاجائےگا تاہم انہیں شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا، علاوہ ازیں وزیر اعلی سید مراد علی شاھ اتوار کے روز ٹھٹھہ سے کراچی جا رہے تھے کہ ان کے گاؤں کی ڈیتھا برادری نے ان کو ملز ایریا دھابیجی میں روک لیا اس موقعے پر عوا م نے وزیر اعلی کو بتایا کہ یہ انڈسٹریل ایریا ہے یہاں پرنہ روزگار ہے نہ پانی اور نہ بجلی مراد علی شاھ نے کہا کہ میں پھر کبھی آؤں گا سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔