لاہور(نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نےکہا کہ پنجاب حکومت کو لوگوں کے قتل عام کا سرٹیفکیٹ کس نے دیا ہے؟۔حکمرانوں کو معصوم انسانوں کے خون کا جواب دینا پڑے گا۔پنجاب میں ترقی نہیں انسانیت کی تذلیل ہورہی ہے ،گڈ گورننس کے دعویداروں نے انسانی خون بہانے کے علاوہ کیا کیا ہے؟ ۔مرزا تنویر بیگ کا قتل وزیر اعلیٰ کی ناک کے نیچے ہوا ہے ،اگر مقتول کے خاندان کو حکمرانوں نے انصاف نہ دیا تو ہمارے پاس حصول انصاف کے اور بھی کئی طریقے ہیں۔وہ اندرون لاہور میں قتل ہونے والے جماعت اسلامی کے مقامی امیر مرزا تنویر بیگ ایڈووکیٹ کی نماز جنازہ کے اجتماع سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہےتھے۔اس موقع پر جماعت اسلامی پنجاب کے امیر میاں مقصود احمد ،تحریک انصاف کے رہنماءچوہدری محمد سرور،میاں محمود الرشید،امیر جماعت اسلامی لاہور ڈاکٹر ذکراللہ مجاہد بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اگر مظلوم خاندان کو انصاف ملنے میں تاخیر ہوئی تو سمجھیں گے مرزا تنویر بیگ کے قتل میں حکمرانوں کا ہاتھ ہے ۔حکمرانوں کو قتل کا جواب دینا پڑے گا،حکمران اپنے سیاسی مخالفین کو چن چن کر قتل کر رہے ہیں اور اپنے خلاف مقدمہ بھی درج نہیں ہونے دیتے۔ لوگوں کو ایک ایف آئی آر درج کرانے کیلئے اسلام آباد تک ریلیاں نکالنے اور دھرنے دینے پرمجبورکر دیاجاتا ہے ۔معلوم ہوتا ہے کہ لاہور میں بھی جنگل کا قانون ہے ،جہاں دن دیہاڑے قانون دان کو گولیوں کا نشانہ بنا دیا جاتا ہے اور قاتلوں کوکوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا۔ ایک بے گناہ کی شہادت کا یہ واقعہ اس بات کی دلیل ہے کہ پاکستان میں اگر کوئی چیز سستی ہے تو وہ موت ہے ۔ جو حکمران اپنے شہریوں کو تحفظ نہیں دے سکتے انہیں حکمرانی کا کوئی حق نہیں ۔سراج الحق نے نماز جنازہ پڑھانے کے بعد مقتول کے بیٹوں کو پیار کیا اور خاندان کے ساتھ گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے جماعت اسلامی لاہور کے امیر ذکراللہ مجاہد کو ہدایت کی کہ شہید کے خاندان کو انصاف دلانے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے ۔ سراج الحق