اسلام آباد (حنیف خالد) گلگت بلتستان بلوچستان آزادکشمیر کے عوام کسی بت پرست وزیراعظم کے مشکور نہ تھے نہ ہیں نہ ہونگے۔ جس کا اظہار انہوں نے بھارت مخالف مظاہروں سے کرنا شروع کردیا ہے۔ بت شکن کبھی بت پرست سے یاری نہیں لگایا کرتا۔ قرآن پاک میں مسلمانوں کوخبردار کیا گیا ہے کہ بت پرستوں سے خیر کی توقع نہ رکھا کریں، بغل میں چھری منہ میں رام رام جپنے والے بھارت کے وزیراعظم کی یہ خام خیالی ہے کہ گلگت بلتستان آزادکشمیر بلوچستان کے غیور عوام ہندو کی غلامی قبول کر لیں گے انشاء اللہ مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنی تحریک آزادی میں کامیابی سے ہمکنار کرینگے ۔یو این سیکرٹری جنرل بان کیمون نے تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے پاک بھارت پر امن مذاکرات کے لئے سہولت کار بننے کی جو پیش کش کی ہے وہ اس کا خیر مقدم کرتے ہیں کیونکہ بان کیمون کی پیش کش پاکستان کی خارجہ پالیسی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان کے معروف سرمایہ کار صدرالدین ہاشوانی نے جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بارہ تیرہ مئی 1998 کو انڈیا نےپوکھڑن میں جو پانچ ایٹمی دھماکے کئے تھے اس کے فوراً بعد انہوں نے اس وقت کے وزیراعظم محمد نوازشریف کو میڈیا کےذریعے یہ رائے دی تھی کہ ہندوستان کے ایٹم بم دھماکوں سے پاکستانی قوم مرعوب نہیں ہے۔ پاکستان کے عوام اور سرمایہ کار ان سے بجا طور پرتوقع رکھتے ہیں کہ پاکستان بھارت کے ایٹمی دھماکوں کا منہ توڑ جواب دے۔ صدرالدین ہاشوانی نے کہا کہ وطن کی محبت سے سرشار پاکستانی عوام بزنس مینوں سرمایہ کاروں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کے فیصلے کی کھلے دل سے حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت کے دور میں ان کی جان لینے کی منصوبہ بندی کی گئی وار ہوئے مگر میرا یمان ہے کہ مارنے والے سے بچانے والا (اللہ تعالیٰ) زیادہ طاقتور ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلا وطنی کے برسہابرس گزار کر اللہ تعالیٰ کی مدد سےوطن میں زندگی بسر کرنے لگے ہیں۔