• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختونخوا نے سوات موٹروے سے دوسرے صوبوں کو ترقی کا نیا راستہ دکھایا ہے، سراج الحق

پشاور،نوشہرہ(سٹا ف رپورٹر،  نمائندہ جنگ ) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کسی کے باپ کی جاگیر نہیں جس کے تمام وسائل صرف ایک صوبہ کی ترقی پر خرچ کئے جائیں گے اب ایسی کوئی روش نہیں چلے گی جس سے ایک صوبہ ترقیافتہ اورباقی پسماندہ رہے کیونکہ وسائل کی اسی غیر منصفانہ تقسیم نے پاکستان کو پسماندہ بنایا ہے بلکہ یہی پسماندگی بڑھ کرعلیحدگی کا نعرہ بن جاتی ہے، وزیر اعظم نواز شریف بیرون ملک دوروں پر اپنے بھائی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کو لے جاتے رہتے ہیں مگر کبھی خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کو اپنے ساتھ لے جانے کی زحمت گوارہ نہیں کی، پرویز خٹک نے خود بھی استنبول اور بیجنگ کا راستہ دیکھا ہے، بھارت میں پاکستان سے ٹکرانے کی جرات نہیں اب جو بھی پاکستان سے ٹکرائے گا پاش پاش ہوجائیگا، خیبر پختونخوا حکومت نے سوات موٹروے کی تعمیر سے دوسرے صوبوں کو بھی ترقی کا نیا راستہ دکھایا ہے، وفاقی حکومت گلگت، شندور اور چترال سے پشاور تک 900کلو میٹر سی پیک منصوبہ کا متبادل روٹ بھی تعمیر کرے جوبھارت سے ٹینشن کی صورت میں سو فیصد محفوظ راستہ ہوگا،  سوات موٹر وے کے تعمیراتی منصوبہ کے افتتاحی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے  سراج الحق نے کہاکہ صوبہ خیبر پختونخوا کو اللہ تعالیٰ نے اپنے نعمتوں سے نوازا ہے یہ ملک کا واحد صوبہ ہے جہاں کے پوشیدہ خزانوں کو نکال کر استعمال کیا گیا تو نہ صرف خیبر پختونخوا بلکہ پورے ملک کے عوام کیلئے خوشحالی اور ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا لیکن افسوس کی بات ہے کہ ان وسائل اور معدنیات کی موجودگی کے باوجود آج ہمارا ملک اندھیروں میں ڈوبا ہے، کارخانے بند ہیں، بجلی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ سرمایہ باہر منتقل کررہے ہیں ایک طرف وفاقی حکومت باہر کے ممالک کے ساتھ معاہدے کررہی ہے اور بھاری قیمت پر کوئلہ لاکر بجلی پیداواری منصوبوں پر کام شروع کررہی ہے جس پر فی یونٹ29روپے لاگت آتی ہے دوسر ی طرف خیبر پختونخوا میں41ہزار میگا واٹ بجلی صرف2روپے فی یونٹ پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے اسلئے ہم حیران ہیں کہ آخر وفاقی حکومت کرکیا رہی ہے؟ کیونکہ جب کوئلہ کی 29روپے اور ہماری2روپے فی یونٹ پیدا ہونے والی بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوتی ہے تو پھر ہماری سستی بجلی صوبہ کے عوام پر 18روپے فی یونٹ دی جاتی ہے جو ظلم کی انتہا ہے، سراج الحق نے کہاکہ استنبول میں ہر سال 2کروڑ سیاح آتے ہیں جس کی نسبت خیبر پختونخوا میں پانچ مقامات ایسے ہیں جن کو ڈویلپ کیا گیا تو استنبول سے پانچ گنا زیادہ سیاح خیبر پختونخوا آئیں گے انہوں نے کہاکہ اگر خیبر پختونخوا کے معدنیات اور وسائل کو استعمال کیا گیا تو پاکستان ورلڈ بینک سے قرضہ لینے کی بجائے دوسرے ممالک کو قرضہ دینے والا ملک بن جائیگا۔
تازہ ترین