چمن(نامہ نگار) چمن بارڈر پر باب دوستی جمعہ کو آٹھویں روز بھی ہر قسم کی آمدورفت کےلئے بند رہا پاک افغان فرینڈ شپ گیٹ کھولنے سے متعلق دونوں ممالک کے درمیان ڈیڈلاک بدستور برقرار ہے جبکہ کشیدہ صورتحال سے نمٹنے کےلئے دوبارہ دونوں ممالک کے درمیان کوئی باضابطہ رابطہ بھی نہیں ہوا۔سرحد کے دونوں جانب مال بردار ٹرکوں کے ساتھ ساتھ اب ہزاروں کی تعداد میں پاک افغان شہری بھی پھنس گئے ہیں۔ رواں ماہ میں طے شدہ درجنوں شادیاں بھی ملتوی کر دی گئی ہیں ویش منڈی میں پاکستانیوں جبکہ چمن بارڈر پر افغان تاجروں کا اربوں روپے کا تجارتی سامان پھنسا ہوا ہے جبکہ افغان تاجروں نے پہلی مرتبہ جمعہ کے روز فریش فروٹ چمن کے بجائے طورخم کے راستے پاکستان سپلائی شروع کر دی ہے ۔دوسری جانب ایف سی اہلکاروں نے کوئٹہ سے چمن تک اشیائے خوردونوش کے سیکڑوں ٹرکوں کو چمن آنے سے روک د یا ہے کوئٹہ چمن شاہراہ پر شیلاباغ، ژڑہ بند اور سید حمید کراس پر ٹرکوں کو روکا گیا ہے ۔ ٹرک مالکان اور چمن کے تاجروں نے جنگ کو بتایا کہ اس صورتحال سے چمن میں اشیاء خوردونوش کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے ۔ چمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور تاجر تنظیموں نے باب دوستی کی بندش اور کوئٹہ سے چمن تک ٹرکوں کی آمدورفت روکنے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے الگ الگ بیان میں کہاہے کہ حکومت پاکستان اس صورتحال کا فوری نوٹس لے ۔