• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خوردبرد سے متعلق درخواست کی سماعت، سندھ حکومت سے لاڑکانہ میں ترقیاتی فنڈز کی تفصیلات طلب

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے لاڑکانہ میں سالانہ ترقیاتی فنڈز کے نام پر مبینہ اربوں روپے کی خورد برد سے متعلق درخواست پر سندھ حکومت سے 2008سے اب تک لاڑکانہ میں ترقیاتی فنڈز کی تفصیلات طلب کر لی ہیں ، جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں قائم دورکنی بینچ نے بشیر احمد کی درخواست کی سماعت کی،دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ لاڑکانہ سے منتخب ہونے والی رکن قومی اسمبلی اور سابق صدر آصف علی ذرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور و دیگر حکام نے ضلع لاڑکانہ میں سالانہ ترقیاتی فنڈز میں اربوں روپے کی خورد برد کی ، درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ صرف ضلع لاڑکانہ میں سالانہ ترقیاتی فنڈز کے نام پر 90ارب روپے جاری ہوئے تاہم اتنی بڑی رقم میں سے مشکل ہی سے چند ارب روپےترقیاتی فنڈز کے لیے استعمال کیے گئے اور بقیہ رقم خوردبرد کر دی گئی ، دوران سماعت سرکاری وکیل اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ غلام مصطفے مہیسر نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار کے الزامات میں کوئی حقیقت نہیں اور یہ تمام الزامات مبالغہ آرائی پر مبنی ہیں اور وہ 2008سے اب تک ضلع لاڑکانہ میں ہونے والے ترقیاتی فنڈز اور استعمال ہونے والی رقم سے متعلق جامع رپورٹ پیش کریں گے عدالت رپورٹ داخل کرنے کے لیے مہلت دے جس پر عدالت نے مہلت دیتے ہوئے انہیں جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔
تازہ ترین