• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
انگلینڈ کے خلاف پانچ میچوں کی ون ڈے سیریز میں پاکستانی ٹیم نے پانچواں او ر آخری میچ چار وکٹوں سے جیت کر ’’وائٹ واش‘‘ہونے سے خود سے بچا لیاجبکہ چار میچوں میں شکست ہوئی۔چوتھے ون ڈے میں تو انگلینڈ کی ٹیم نے ون ڈے میچوں میں سب سے زیادہ سکور 444 رنز بنانے کا عالمی ریکارڈ بھی قائم کیاجبکہ ٹیسٹ سیریز میں مقابلہ برابر رہا اور ٹیم کی کارکردگی بہتر قرار پائی لیکن ون ڈے سیریز میں ٹیم کی مجموعی کارکردگی اچھی نہیں رہی۔ کھیل میں اگر بائولر ناکام ہوئے تو بیٹنگ بھی کوئی اچھی نہ تھی۔ فیلڈنگ پر تو شائقین کی جانب سے مایوسی کا اظہار کیا گیا ہے۔ دور ۂ برطانیہ میں ابھی ٹی 20کا ایک میچ باقی ہے۔ کرکٹ کے شائقین پرامید ہیں کہ پاکستانی کھلاڑی جم کر مقابلہ کریںگے۔ اس دورہ کے بعد کرکٹ کنٹرول بورڈ اور سلیکشن کمیٹی کو کھلاڑیوں کی مجموعی کارکردگی کاجائزہ لینا چاہئے۔ جہاں کمی رہ گئی ہے اور کھلاڑیوں کی جانب سے غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیاگیا ہے اس پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ ٹیم کی تنظیم نو کی جانی چاہئے تاکہ آئندہ گرین شرٹس عالمی سطح کی ٹیم کے طور پرسامنے آسکیں جس کی پاکستانی ٹیم میں بھرپور صلاحیت موجود ہی نہیں بلکہ ماضی میں گرین شرٹس نے اعلیٰ ترین کھیل کا مظاہرہ کیا ہے کہ اِس وقت ٹیسٹ سیریز کی ریٹنگ میں پاکستانی ٹیم نمبر ون ہے۔ ضرورت ہے کہ ٹیم میں نئے خون کو شامل کرنے کےلئے وسیع پیمانے پر نہ صرف صوبہ بلکہ ضلع کی سطح پر ٹورنامنٹ کروائے جائیں تاکہ نئے ٹیلنٹ کو تلاش کیا جاسکے۔ اس حوالے سے کرکٹ کنٹرول بورڈ کے زیراہتمام جو کرکٹ اکیڈمی موجود ہے اس کو اورمتحرک اورفعال بنانے کی ضرورت ہے۔ کرکٹ پاکستان کا ایک مقبول ترین کھیل ہے جس کو عوام بڑی دلچسپی اور توجہ سے دیکھتے اوراس سے لطف اندوز ہوتے ہیں اس پر پوری توجہ دی جائے۔

.
تازہ ترین