• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وکلاء پر حملے: پشاور،ملتان،کوئٹہ کے وکلاء کی ہڑتال

Lawyer Attack Peshawar Multan Quetta Lawyer Strike
سپریم کورٹ بار کی کال پر ملک بھر کی طرح پشاور،ملتان اور کوئٹہ کے وکلا بھی کوئٹہ اور مردان میں دہشت گرد حملوں کے خلاف علامتی ہڑتال کر رہے ہیں اور شہداء کے درجات کی بلندی کے لئے قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کر رہے ہیں۔سانحہ کوئٹہ کو ایک ماہ کا عرصہ ہوگیا ہے ۔

آج پشاور میں بھی وکلاء نے علامتی ہڑتال کی اور وکلاء بازووں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر ہائی کورٹ اور ماتحت عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں۔

وکلاء نے پے در پے دہشت گرد حملوں کے پیش نظر وکلاء کو سیکورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ کوئٹہ اور مردان دہشت گردی میں شہید ہونے والے وکلاء کے درجات کی بلندی کے لئے پشاور میں قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

ملتان ہائی کورٹ بار میں سانحہ کوئٹہ اور سانحہ مردان کے سوگ میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی اور بار روم پر سیاہ پرچم لہرایا جائے گا اور وکلا کی جانب سے شہیدوں کی درجات کی بلندی کے لیے دعائیں بھی مانگی جائیں گی جبکہ ڈسٹرکٹ کورٹ بار اور ہائی کورٹ بار کے وکلاء آج کالی پٹیاں باندھ کر عدالت میں پیش ہو رہے ہیں۔

کوئٹہ کے سول اسپتال خود کش حملے کوآج ایک ماہ کا عرصہ گزر گیا ہے ،تاہم ابھی تک صوبے بھر میں عدالتی سرگرمیاں معطل ہیں ،عدا لتو ں میں بائیکاٹ ہے اعلیٰ اور ماتحت عدالتوں میں وکلا پیش نہیں ہو رہے ہیں ، بار رومز پر لگایا گیا سیاہ جھنڈا ابھی تک موجود ہے۔

دوسر ی جا نب کوئٹہ میںمسلسل بائیکاٹ کی وجہ سے سائلین کو مشکلات کا سامنا ہے،انکا کہنا ہے کہ وکلا کی ہڑتال کے باعث انکے کیسز کی نوعیت پر فرق پڑ رہا ہے۔آ ٹھ اگست کو سول اسپتال خود کش حملے میں پچاس سے زائد وکلا سمیت 74افراد جاں بحق اور ایک سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے ۔
تازہ ترین