ٹھٹھہ( نا مہ نگا ر)سندھ پولیس میں مثبت تبدیلی آئی ہے، پولیس کو چاہیے کہ وہ سندھ کی روایات کا بھرم رکھتے ہوئے عوام کے عزت نفس کا خیال رکھیں تاکہ پولیس پر عوام کا اعتماد بحال ہوسکے اور عوام پولیس کو اپنی فورس سمجھے۔ ان خیالات کا اظہار آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے عید کے روز پولیس ہیڈکوارٹر مکلی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ میں اس وقت ایسی فورس کی قیادت کر رہا ہوں جس کے جوانوں نے عید کے دن شکارپور کی خانپور امام بارگاہ میں دہشتگردی کے منصوبے کو مکمل طور پر ناکام بنا کر اپنی بہادری کا مظاہرہ کیا۔ دہشتگردی کا خطرہ پورے ملک کی طرح سندھ میں بھی موجود ہے، حفاظتی انتظامات سخت ہونے کے باعث دہشتگرد اپنے عزائم میں کامیاب نہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کی پرورش افغانستان میں ہو رہی ہے جہاں سے انہیں تربیت کے لیے پاکستان میں قائم چند مدرسوں میں بھیج دیا جاتا ہے، خانپور میں مارے اور گرفتار دہشتگردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے تاہم ان کا تعلق سندھ سے نہیں، گرفتار دہشتگرد سے تفتیش کے دوران کافی پیش رفت ہوئی ہے جبکہ دہشتگردی میں ملوث کچھ کالعدم تنظیموں کی جانب سے سوشل میڈیا پر واقعے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے تاہم حقائق کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر سکیورٹی فورسز کی طرح سندھ پولیس بھی دہشتگری کو روکنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے دہشتگردی کے نیٹ ورک کو کسی بھی صورت میں مضبوط نہیں ہونے دیا جائے گا۔ آئی جی سندھ نے پولیس مقابلوں میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں عبدالشکور سومرو، عبدالقادر بروہی، وزیر شاہانی، علی دوست کھوسو و دیگر کے اہلخانہ سے ملاقات کی اور ان میں تحائف بھی تقسیم کیے۔ اس موقع پر ڈی آئی جی حیدر آباد خادم حسین رند، ایس ایس پی ٹھٹھہ فدا حسین مستوئی بھی موجود تھے۔