• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کسانوں کا دوسرے روز بھی دھرنا،پی پی کی اظہار یکجہتی کیلئے ریلی، کاشتکار رہا نہ ہوئے تو پارلیمنٹ میں دھرنا دینگے، خورشید شاہ

لاہور (اکنامک رپورٹر،سپیشل رپورٹر ،خصوصی رپورٹر، مانیٹرنگ سیل) پاکستان کسان اتحاد کے زیراہتمام پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنے کے دوران کسانوں نے مال روڈ پر ٹماٹر پھینک دئیے اور حکمرانو ں کے پتلے نذر آتش کئے۔ کسان رہنمائوں نے اعلا ن کیا کہ مطالبات سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ان کے گرفتار ساتھی رہا نہ ہوئے تو پنجاب اسمبلی پر قبضہ کرلیں گے جبکہ  پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام کسانوں سے  اظہار یکجہتی کے لئے صوبائی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون سے چیئرنگ کراس تک ریلی  بھی نگالی گئی جس کے دوران پیپلز پارٹی کے قائدین ایک ٹرک پر سوار تھے ۔ ریلی ماڈل ٹائون ، فیروز پورروڈ، مال روڈ سے گزرتی ہوئی چیئرنگ کراس پہنچی   ۔  پیپلز پارٹی کےمرکزی رہنما اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے    دھرنے کے شرکا   سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  کہ  گرفتار کسانوں اور سیا سی کارکنوں کو رہا کیا  جائے ورنہ پارلیمنٹ میں بھی دھرنا دیں گے، کسانوں کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں رحیم یار خاں سے حکومت کے خلاف جنگ کا آغاز ہو گا۔  احتجاجی دھرنا پاکستان کسان اتحاد کے صدر خالد محمود کھوکھر کی قیادت میں دیا گیا جس کے دوران مختلف اضلاع سے سینکڑوں کسان شریک ہوئے ۔ دھرنے کے دوران کسان رہنما ایک ٹرک پر سوار تھے جبکہ مظاہرین نے دریاں بچھائی ہو ئی تھیں ۔سیا سی جماعتوں کے قائدین تقریروں کے دوران کسانوں سے اظہار یکجہتی کر تے رہے۔ اس دوران چیئرنگ کراس کے چاروں اطراف خار دار تاریں اور کنٹینر کھڑے کر کے راستوں کو بند کر دیا گیا۔پاکستان کسان اتحاد کے صدر خالد محمود کھوکھر نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ فصلوں کی امدادی قیمت بڑھائی جائے،بھارت سے زرعی اجناس کی تجارت ختم کی جائے ، زرعی ریسرچ اور مارکیٹنگ بہتر بنائی جائے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے 3000ساتھیوں کو گرفتار کر لیا گیا لیکن ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔ حکومت نے جتنے وعدے کئے عمل نہیں کیا اور ایسے لگتا ہے اسے کسانوں سے مزاکرات کی ضرورت نہیں۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کسانوں کے ساتھ  جئیں اور مریں گے ، ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے چئرنگ کراس میں پاکستان کسان اتحاد کے دھرنا میں خطاب کر تے ہوئے کیا۔ کسان دھرنے سے پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات قمرالزمان کائرہ،صوبائی رابط کمیٹی کے ارکان چودھری منطور احمد، مخدوم احمد محمود، رانا فاروق سعید، شوکت بسرا، میاں منطور احمد وٹو، چودھری نذر محمد گوندل سمیت دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔ سید خورشید شاہ نے کہا  کہ پیپلز پارٹی کل بھی اور آج بھی کسانوں کے ساتھ ہے  ۔حکمرانوں کو بھوک ، غربت اور افلاس کا احساس نہیں اور انھیں صرف کرپشن، لوٹ مار اور امیر سے امیر تر ہونے ، ایم سی بی اور یو بی ایل بنک خریدنے کے طریقے معلوم ہیں۔ حکمران  بنک خرید سکتے ہیں لیکن غریبوں کے دل نہیں خرید سکتے، غریب پر ظلم اور ڈنڈا چلا کر حاکمیت کرنا ناممکن ہے ۔ کسانوں کو سستی بجلی فراہم کرنے کا دھوکہ دیا گیا، انھیں 5روپے 35پیسے یونٹ بجلی فراہم کرنے کا وعدہ کیا لیکن دھوکہ سے 3روپے ٹیکس بھی لگا دیا گیا۔ صنعتوں کو 6فیصد مارک اپ پر قرضہ دیا جاتا ہے لیکن کسانوں کو 17فیصد مارک اپ پر قرض ملتا ہے ۔ کسان سڑکوں پر نکل آئے ہیں ، ان کے مطالبات پورے کئے جائیں ورنہ ہم بھی مزدوروں اور کسانوں کے ساتھ کھڑے ہو گے۔ یہ بات درست ہے کہ انتخابات میں ہمیں ووٹ نہیں دئیے گئے لیکن آج ملازمین، مزدور، کسان سب روتے ہیں۔ گرفتار کسانوں اور سیاسی کارکنوں کو دھرنا ختم ہونے سے پہلے رہا کیا جائے ورنہ ہم پارلیمنٹ میں دھرنا دیں گے اور کسانوں کے ساتھ جئیں اور مریں گے۔ پیپلز پارٹی پنجاب رابطہ کمیٹی کے رکن رانا فاروق سعید نے  کہا کہ وہ کسانوں کی جد و جہد کو سلام پیش کر تے ہیں ، سرمایہ دار کبھی کسانوں کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے ، بے نظیر بھٹو نے ہمیشہ کسانوں کو خوشحال کیا اور پیپلز پارٹی دوبارہ اقتدار میں آکر کسا ن راج لائے گی جس کی قیادت بلاول بھٹو زرداری کریں گے ۔ ریلی ماڈل ٹائون ، فیروز پورروڈ، مال روڈ سے گزرتی ہوئی چیئرنگ کراس پہنچی ۔ریلی میں پیپلز پارٹی لاہور کے سابق صدر چودھری اسلم گل، عبدالقادر شاہین، فائزہ ملک، مرتضی محمود، شاہدہ جبین سمیت پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پرامن احتجاج کو روکنا جمہوری حکمرانوں کا نہیں آمروں کا شیوہ رہا ہے لگتا ہے مسلم لیگ(ن) کے رہنمائوں میں اب تک ضیاء الحق کی روح گھسی ہوئی ہے ، مجھے کسانوں کی ریلی میں شرکت سے روکنے کے لئے پنجاب حکومت نے  کنٹینرز لگا ئے جو افسوسناک ہے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میں نے تحریری طور پر حکومت پنجاب کو اپنے شیڈول اور راستے سے آگاہ کردیا تھا، حکومت فوری طور پر کنٹینرز ہٹا کر راستے کھول دے ورنہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی ذمہ داری پنجاب حکومت اور مسلم لیگ (ن) پر ہوگی۔انہوں نے کہاکہ کسانوں کے جائز مطالبات پورے ہونے چاہئیں کیونکہ کسانوں کا ملکی ترقی میں اہم کردار ہے۔ دھرنا سے سابق گورنر پنجاب اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما چودھری محمد سرور نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ملکی مسائل کی بڑی وجہ کرپشن ہے اور احتساب کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ جس کسی نے ملک کو لوٹا اسے کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ کسانوں کو اپنے مطالبات کے لئے مال روڈ پر دھرنا دینا پڑا جو افسوس ناک ہے ، حکومت نے کسانوں کو گرفتار کر کے قانون شکنی کی ہے ، تحریک انصاف مطالبہ کر تی ہے کہ تمام گرفتار کسانوں کو فوری رہا کیا جائے ۔پاکستان عوامی تحریک کے قائد طاہر القادری کی ہدایت پر پارٹی وفد، پاک سرزمین پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کر کے کسانوں سے مکمل اظہار یکجہتی کیا۔  تجزیہ نگاروں کہ کہنا ہے کہ کسان دھرنا عمران خان کے رائیونڈ مارچ کو تقویت دینے کے لئے شروع ہوا جو آئندہ دو دنوں تک مزید جاری رہے گا۔      عوامی تحریک کے ۔مرکزی سیکرٹری کوآرڈینیشن ساجد بھٹی نے کسان احتجاجی شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹر طاہر القادری اور پاکستان عوامی تحریک کسانوں کے ساتھ ہیں ۔ دوسری جانب کسانوں نےچیئرنگ کراس مال روڈپردھرناختم کرنےکااعلان کردیا۔صدرکسان اتحادرضوان اقبال نے کہا ہے کہپنجاب حکومت نے ہمارے مطالبات مان لیےہیں، کسان اتحادکےرہنماؤں اورپنجاب حکومت کےدرمیان مذاکرات ہوئے۔گرفتارکسانوں کی رہائی کےبعددھرناختم کردیں گے،آج شام6بجےکسانوں کی وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سےملاقات ہوگی۔ 
تازہ ترین