اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر ہائی کورٹ مداخلت کا اختیار رکھتی ہے ، کیا عدالت پارلیمانی امور میں مداخلت کی مجاز ہے؟ ایوان میں شیریں مزاری کو ”ٹریکٹر ٹرالی“ کہنے پر خواجہ آصف کے خلاف درخواست کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے آئندہ ہفتے درخواست کے قابل سماعت ہونے کے حوالے سے دلا ئل پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت عالیہ کے جج جسٹس اطہر من اللہ نے ڈاکٹر شیریں مزاری کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی اور کہا کہ جہاں تک بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کا تعلق ہے وہاں ہائی کورٹ مداخلت کا اختیار رکھتی ہے ، کیا عدالت پارلیمانی امور میں بھی مداخلت کر سکتی ہے؟ اس پر ڈاکٹر شیریں مزاری کے وکیل نے موقف اپنایا کہ اسپیکرقومی اسمبلی کو دی گئی درخواست پر کچھ نہیں ہوا ، یہ معاملہ ہتک عزت کا ہے ، خواجہ آصف نے خاتون رکن قومی اسمبلی کی ذات پرحملہ کیا ہے۔ اس پر فاضل عدالت نے سائلہ کے وکیل کو قانونی نکات پر دلائل پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔ بعد ازاں ڈاکٹر شیریں مزاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف نے جان بوجھ کر اسمبلی میں میری ذات پر حملہ کیا ہے اور انہوں نے مجھ سے معافی بھی نہیں مانگی، خاتون کی تضحیک ہونے پر وزیر اعظم کو مداخلت کرنا چاہئے تھی، کل کوئی دوسرا شخص بھی وزیراعظم کے گھر کی خواتین کو نشانہ بنا سکتا ہے۔