ملتان (سٹاف رپورٹر،نمائندگان) نیشنل پاور کنٹرول سنٹر اسلام آباد اور ریجنل پاور کنٹرول سنٹر (آرسی سی) جامشورو نے ہفتہ کے روز ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں جبری لوڈشیڈنگ کروائی، فیڈرز کی جبری بندش سے شہریوں اور صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ میسکو، انڈسٹریل اسٹیٹ سمیت ملتان شہر کو بھی فراہم کرنےو الے فیڈرز بند کروائے گئے۔ ادھرکہروڑپکا میں16 گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کو بے حال کردیا دن اور رات کے اوقات میں ہر آدھ گھنٹے بعد دو گھنٹوں کیلئے بجلی غائب ہوتی رہی جبکہ واپڈا کے افسران اس بات سے لاعملی کا اظہار کرتے رہے اوربتایاگیاکہ مین لائن سے بند کی جارہی ہے۔شجا ع آباد سکندرآباد میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کادوراینہ کم نہ ہوسکاجس پر شہریوں نے وا پڈااور حکومت کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے اعلیٰ احکام سے فوری نوٹس لینے کامطالبہ کیا۔ادھر مخدوم رشید فیڈر سے منسلک بدھلہ سنت لائن پر بجلی کی بار بار ٹرپنگ اور اکثر وولٹیج کی کمی ،زیادہ ہونے کی وجہ سے گھریلو اشیاء جس میں فریج ،اے سی،ٹی وی جل جاتے ہیں مخدوم رشید فیڈر میں نئے ٹرانسفارمرلگائے گئے ہیں لیکن تا حال وولٹیج کی کمی ،بیشی کاسلسلہ جاری ہے۔علاوہ ازیں سیالکوٹ،قصور،منڈی بہائو الدین،حافظ آباد،سرائے عالمگیر،لالہ موسیٰ ،پنڈی بھٹیاں،گجرات،گوجوانوالہ،ملکوال،اوکاڑہ اور دیگر شہروں میں بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ بندش سے شہریوں کی زندگی اجیرن بن کر رہ گئی ہے۔سیالکوٹ میں لوڈ شیڈ نگ کا دورانیہ8 سے10گھنٹے جبکہ دیہات میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ12گھنٹے رہا ۔منڈی بہاؤالدین میں15گھنٹوں سے زائد بجلی کی بندش نے معمولات زندگی مفلوج کر کے رکھ دئیے، قصور کے علاقے نیا بازار ، کوٹ عثمان خان ، کوٹ پیراں سمیت متعدد علاقوں میں شہریوں نےواپڈا اور ایم این ایز کے خلاف نعرے بازی کی ۔