اسلام آباد ( حنیف خالد ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقیات واصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے چائنا پاکستان اکنامک کو ریڈور پاکستان کی آئندہ نسلوں کی امانت ہے جس پر ملک کی سول ملٹری و سیاسی قیادت یک زبان ہے اس پر قومی اتفاق رائے ہے کسی قسم کا اختلاف نہ ہے نہ ہوگا 29 اگست 2016 کو سی پیک اسمٹ پر تمام وزرائے اعلیٰ اور قومی قیادت نے سی پیک پر مکمل اعتماد اتفاق و یگانگت کا مظاہرہ کیا جو آج تک موجود ہے ۔ سی پیک کے مغربی روٹ پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے ۔ دسمبر 2016 تک گوادر تا کوئٹہ ساڑھے چھ سو کلومیٹر لمبی سڑک تیار ہو جائے گی اس سڑک کی تکمیل سے گوادر بندرگاہ کا کوئٹہ افغانستان اور وسطی ایشیا سے رابطہ قائم ہو جائے گا ۔ وہ پیر کی رات جنگ کو خصوصی انٹرویو دے رہے تھے ۔ اے پی سی کے فیصلے کے مطابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان برہان شاہراہ 2018 تک مکمل ہو جائے گی ۔ چاروں صوبوں کی مشاورت سے صنعتی زون سی پیک کے تحت قائم کئے جارہے ہیں ۔ احسن اقبال نے کہا کہ بعض عناصر مذموم مقاصد کے لئے اس قومی منصوبے کے متعلق من گھڑت اور بے بنیاد پروپیگنڈہ کرنے میں مصروف ہیں جس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی سفارتخانے کے ترجمان کے واضح بیان کے بعد اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کے حوالے سے تمام غلط فہمیاں دور ہوگئی ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے دشمنوں کو سی پیک منصوبہ ہضم نہیں ہو رہا لیکن سی پیک منصوبہ پاکستانی عوام کی مشترکہ حکمت عملی سے کامیابی کی طرف گامزن ہے اور پاکستان کے مقدر کو روشن بنائے گا۔