لاہور(نمائندہ خصو صی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں نے ملک پر ظالمانہ نظام مسلط کررکھا ہے ۔ واقعہ کربلا ایک درسگاہ ہے جو ظلم سے ٹکرانے کا درس دیتاہے۔امام حسینؓ کا مشن تھاکہ ایک فرد اور خاندان کی بجائے قانون کی حکمرانی اور حقوق میں سب برا بر ہوں۔جمہور کی حکمرانی اور شورائی نظام ہو ۔ خزانہ کو اللہ تعالیٰ اور قوم کی امانت سمجھا جائے۔قومی اسمبلی میں اکثریت کی بنا پر حکمرانوں نے قرآن و سنت سے متصادم قانون سازی کرکے ثابت کردیا ہے کہ وہ ملک کی نظریاتی سرحدوں کو منہدم کرنا چاہتی ہیں ۔ غیرت کے نام پر قتل کے قانون میں فریقین کو صلح کا حق نہ دیکر اللہ کے احکامات کی خلاف ورزی کی گئی ۔ اس بل کو منظوری کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کوبھجوانا چاہیے تھا۔شریعت کی روح کے منافی قوانین کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے ۔بھٹو نے عوامی امنگوں کا احترام کرتے ہوئے اپنے سوشلسٹ نظریات کو قوم پر مسلط نہیں کیا تھا ۔پیپلز پارٹی اپنے بانی کے اصولوں کی پاسداری کرے اور ملک میں آئین و شریعت کے خلاف قانون سازی کا حصہ نہ بنے ۔امام حسین ؓ سے محبت اور عقیدت کا حق ادا کرنے کیلئے یزیدی نظام سے ٹکرانا ہوگا۔جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےسینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عددی اکثریت کی بنیاد پر قرآن و سنت کے خلاف قانون سازی ہٹ دھرمی اور دہشت گردی کے مترادف ہے ۔کلمہ کی بنیاد پر لاکھوں قربانیاں دیکر حاصل کئے گئے ملک میں شریعت کے منافی قوانین بنائے جارہے ہیں حالانکہ ملک کا آئین اس کی قطعا ًاجازت نہیں دیتا۔حکمران پارٹی دین کا احترام کرے اور خلاف شریعت قانون سازی کرکے دنیا اور آخرت کی شرمندگی مول نہ لے ۔انہوں نے کہا کہ خون کے دریاعبور کرکے پاکستان پہنچنے والوں نے ایک لادین ریاست کیلئے نہیں قرآن وسنت کے نظام والے پاکستان کی طرف ہجرت کی تھی اور آج اگر کشمیری اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں تو وہ ایک سیکولراور لبرل پاکستان کیلئے نہیں بلکہ اسلامی پاکستان کیلئے یہ ساری سختیاں برداشت کررہے ہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں نے قومی خزانے کو شیر مادر سمجھ رکھا ہے ۔ پچھلے عرصے میںایک خاندان کی سکیورٹی پر غریب عوام کا سات ارب نوے کروڑ رو پیہ خرچ ہوا ۔ سراج الحق