شیخوپورہ(نمائندہ جنگ سے) شہر اور اسکے نواحی علاقوں میں روزانہ 18گھنٹے ہونیوالی سوئی گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف سینکڑوں خواتین نے خالی ہنڈیا اور چولہے اٹھا کر پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور وزیر اعظم میاں نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ شیخوپورہ میں روزانہ صبح اور شام کے اوقات میں صرف تین تین گھنٹے سوئی گیس کی فراہمی اور صنعتی اداروں میں مسلسل 24گھنٹے ہائی پریشر کے ساتھ گیس فراہمی کی فوری طور پر تحقیقات کروائی جائے، مظاہرین خواتین نے بتایا کہ صبح دن کا آغاز ہوتے ہی اور رات 10بجتے ہی سوئی گیس کی فراہمی بند کردی جاتی ہے جس کے باعث گزشتہ دو ماہ سے گھروں میں کھانے پینے کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے اورنان بائیوں نے بھی روٹی اور نان کے نرخ بڑھا دیئے ہیں جہاں پر لوگوں کو قطاروں میں لگ کر روٹی اور نان خریدنے پڑ رہے ہیں، خواتین نے مطالبہ کیا کہ صرف شیخوپورہ میں اس قدر زیادہ ہونیوالی سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ کا وزیر اعظم فوری طور پر نوٹس لیں، انہوں نے کہا کہ ریجنل آفس شیخوپورہ کے لائن لاسز کوچھپانے کی خاطر دانستہ طور پر مقامی حکام 18گھنٹے سوئی گیس کی فراہم بندرکھتے ہیں، دریں اثناء سوئی ناردرن گیس کارپوریشن کے ذرائع نے کہا ہے کہ ہمارا عملہ من مرضی نہیں کرسکتا ہمیں اوپر سے جو شیڈول ملتا ہے ہم اس کی تعمیل کرتے ہیں۔