سکھر (بیورو رپورٹ)سکھر کی عدالت نے دو ماہ قبل جاں بحق ہونے والے شخص کا قتل کیس اہلیہ اور ا سکے بھا ئیوںسمیت 6افراد کے خلاف درج کرنے کا حکم دے دیا ہے، ایڈیشنل سیشن جج سکھر کی عدالت نے چک کے گاؤں سرفو کے رہائشی ممتاز مہر کی جانب سے داخل کرائی گئی درخواست کی سماعت کی، سماعت کے دوران درخواست گذار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 2جولائی کو سکھر کی سستی بستی کے علاقے میں رہائش پذیر ممتاز مہرکے بھائی روشن مہر کو ملکیت کے لالچ میں اس کی اہلیہ زرینہ نے اپنے بھائیوں علی حسن، علی نواز، رستم، داماد محمد رحیم اور رشید کے ساتھ مل کر گلا دبا کر قتل کیا ہے ، ملزمان نے بچنے کے لئے بغیراطلاع کے اسے دفنادیا ہے جبکہ آباد پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا ہے، وکیل نے عدالت سے استدعاکی کہ روشن مہر کے قتل کی ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا جائے ،عدالت نے پولیس اورمتعلقہ افراد کا موقف سننے کے بعد پولیس کو جاں بحق ہونیو الے روشن مہر کے قتل کا مقدمہ اس کی اہلیہ زرینہ، علی حسن، عی نواز، رستم، داماد محمد رحیم اور رشید کے خلاف درج کرنے کا حکم دیا ہے۔