لندن (آصف ڈار) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وہ لندن میں کوئی سازش کرنے نہیں آئے اور نہ ہی یہاں پر کوئی لندن پلان بن رہا ہے، اس جدید دور میں فون اور انٹر نیٹ کی سہولت موجود ہے اگر کسی نے کسی سے مشورہ کرنا ہوتا ہے تو وہ ان ذرائع کو استعمال کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریڈنگ میں وسیم راجہ کی جانب سے دئیے گئے استقبالیہ سے خطاب میں کیا۔ ان کے ہمراہ عوامی مسلم لیگ برطانیہ کے رہنما شیخ سلیم بھی تھے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ان کا علامہ طاہر القادری کے ساتھ مسلسل فون پر رابطہ ہے اور انہیں یقین ہے کہ علامہ طاہر القادری30اکتوبر کے دھرنے میں عمران خان کا ساتھ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ طاہر القادری کے14کارکنوں کو شہید کیا گیا ہے۔ وہ کسی بھی صورت میں نوازشریف کے خلاف ہونے والے اس دھرنے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وہ عمران کے ساتھ ہیں اور آخر تک ان کا ساتھ دیں گے۔ جنگ لندن کے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے بہت قربانیاں دی ہیں اور جب تک وہاں کے قبرستان آباد ہیں اس وقت تک تحریک آزادی ختم نہیں ہوگی۔ ایک سوال پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سرحدیں پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی قیادت میں مضبوط ہاتھوں میں ہیں۔ پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو نیست و نابود کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر سیاسی اختلافات موجود ہیں مگر اس کا دفاع ناقابل تسخیر ہے۔ بھارت پاکستان پر حملہ کرنے کی غلطی کبھی نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ہٹلر اور میسو لینی کا انداز اختیار کرکے چھوٹے ممالک کو ڈرانے، دھمکانے کی کوشش کررہے ہیں مگر وہ اس میں ناکام ہوں گے اور ان کی ہندو انتہا پسندی بری طرح ناکام ہوگئی۔ تقریب کے میزبان وسیم راجہ نے کہا کہ پاکستان سے آنے والے لیڈروں کو کمیونٹی کے اندر بلانے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ انہیں اوورسیز پاکستانیوں کے ان مسائل سے آگاہ کیا جائے جن کا انہیں پاکستان میں سامنا کرنا پڑتا ہے۔ شیخ سلیم نے کہا کہ برٹش پاکستانی کمیونٹی کو پاکستان سے مسائل کی وجہ سے سخت پریشانی ہوئی ہے اور وہ چاہتی ہے کہ پاکستان ترقی کرے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو مسئلہ کشمیر اور کشمیر کی صورتحال پر بھی سخت تشویش ہے۔