نوشہر ہ ( نمائندہ جنگ )عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبہ پر وزیر اعظم نوازشریف اپنا وعدہ پورا کریں۔ اوراحسن اقبال کو بریفنگ دینے کے لیے نہ بھیجیں۔ احسن اقبال کی بریفنگ کااے این پی کے ارکان بائیکاٹ کریں گے۔ہمارا بائیکاٹ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک وزیر اعظم نوازشریف اے این پی کے ساتھ رابطہ نہیں کرتے۔اے این پی نے سی پیک میں خیبر پختونخوا کے حقوق کے لئے تحریک شروع کررکھی ہے جو سرحدوں پر کشیدہ صورت حال کی وجہ سے ملتوی کی ہے۔حالات سدھرنے کے بعد احتجاج شروع کریں گے۔ سرحدوں پرکشیدگی کی وجہ سے احتجاج ملتوی کیا ،عمران وقت سے پہلے وزیر اعظم بننے کے خواب دیکھ رہے ہیں، اے این پی نے احتجاج شروع کیا تو خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کو بھی سی پیک پر احتجاج یاد آگیا۔ وہ نوشہرہ مانکی شریف میں وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے گھر کے سامنے بڑے جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پر اے این پی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی، صوبائی رہنماشاہد خان خٹک، جواد حج خان خٹک نے خطاب کیا۔ جبکہ جلسے میں مرکزی سینر نائب صدر و پارلیمانی لیڈرحاجی غلام احمد بلور، مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین ، صوبائی پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک، سابق صوبائی وزراء اقبال حسین خٹک، سید عاقل شاہ، سابق خواتین ایم پی ایز شازیہ اورنگزیب اور شگفتہ ملک بھی موجود تھیں ۔ اسفندیار ولی نے کہا کہ پرامن افغانستان کے بغیر پرامن پاکستان کا خواب پورا نہیں ہوسکتا ۔ افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا۔ قبائلی علاقوں کے خیبرپختونخوا میں انضمام کی قرارداد فاٹا کے ممبران نے پارلیمنٹ میں پیش کی اور پارلیمنٹ ملک کا سپریم ادارہ ہے۔ انہی قراردادوں کی روشنی میں قبائلی علاقوں کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف کوایسا وزیر اعلی ملا ہے۔ جو آج پی ٹی ائی میں ہے تو کل خدا جانے کسی پارٹی میں ہوگا۔ اس کا نہ کوئی نظریہ اور نہ کوئی پارٹی ہے۔اس سے قبل وہ کئی جماعتیں تبدیل کرچکا ہے۔ وزیر اعلیٰ اے این پی کے کارکنوں کے خلاف سیاسی انتقام پر اتر ائے ہیں ۔ پرویز خٹک اے این پی کے کارکنوں کے خلاف سیاسی ا نتقام سے باز آئیں ورنہ نتائج بھیانک ہوں گے۔ تبدیلی خان کا اصل چہرہ پوری قوم کے سامنے بے نقاب ہوچکا ہے پنجاب کے عوام کو خیبرپختونخوا کی تبدیلی کاسبق مل چکا ہے اور پنجاب کے عوام تخت لاہور پر قبضے کے لیے عمران خان کی جدو جہد کااندازہ بھی لگا چکے ہیں عمران خان بے وقت کی راگنی الاپ رہے ہیں۔ اور وقت سے پہلے وزیر اعظم بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ اسفند یا رولی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں دو حکومتیں چل رہی ہیں ایک بنی گالہ سے ایک پرویز خٹک چلا رہے ہیں۔ اوریہی وجہ ہے کہ خیبرپختونخوا کی بیورو کریسی تذ ب بذب اور پریشانی کاشکا رہے۔ انھوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کو زبردستی نکالنے سے افغانستان کے ساتھ تعلقات پر اثر پڑے گا۔ اس لیے حکومت ہوش کے ناخن لے جن افغان مہاجرین کو37 سال تک خدمت کی گئی ان کو سروںپر بیٹھایا گیا ان کو زبردستی نکالنے سے دونوں ممالک کے ساتھ مابین نفرت پیدا ہوگئی افغان مہاجرین کی تذلیل بند کی جائے اور ان کو باعز ت طریقے واپس بھیجا جائے ۔جلسے عام سے اے این پی کے صوبائی صدر سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک عمران خان کو اس بات پر گمراہ کررہے ہیں کہ اگلی باری ہماری ہوگئی ۔ اکر کر میدان میں دیکھیں ہم نے گھر کے سامنے اے این پی نے اپنے قوت کا مظاہر ہ کیا۔سونامی خان کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہے اب صوبے میں سونامی نہیں باچا خانی کا دور شروع ہوچکا ہے۔انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا مالی سیاسی اور انتظامی بحرانوں کا شکا رہے صوبے کے خزانے میں ملازمین کی دو ماہ کی تنخواہیں رہ گئی ہیں ترقیاتی فنڈ نہ ہونے کے برابر ہے۔