سکھر (بیورو رپورٹ) نساسک اور میونسپل کارپوریشن سکھر کے ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف میونسپل آفس سے کلب تک احتجاجی ریلی نکالی اور دھرنا دیا، مظاہرے میں خواتین ملازمین بھی شامل تھیں۔ مظاہرین میئر سکھر، ایم ڈی نساسک اور ڈائریکٹر نساسک کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے۔ مظاہرے کی قیادت شفیع محمد خان اور موتی لعل نے کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ نساسک میں کام کرنے والے سینی ٹیشن ملازمین کو ایک ماہ سے تنخواہ نہیں دی گئی ہے جبکہ میونسپل کارپوریشن کے سیکڑوں ملازمین کو گزشتہ 11ماہ سے تنخواہوں سے محروم رکھا جا رہا ہے جس کے باعث ملازمین کے گھروں میں فاقہ کشی کی صورتحال ہے ، ہم نے متعدد مرتبہ مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ نساسک کے مالی معاملات کا آڈٹ کرایا جائے تاکہ ادارے میں ہونے والی مبینہ کرپشن کو بے نقاب کیا جا سکے، افسر شاہی کے باعث ملازمین کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ ملازمین کی تنخواہوں کے مسئلے کو کوئی بھی حل کرنے کو تیار نہیں ہے، صورتحال اس قدر خراب ہے کہ نیو تعلقہ آفس میں پرانے ملازمین کو 7ہزار روپے جبکہ نئے بھرتی ہونیوالے ملازمین کو 12ہزار روپے ماہانہ تنخواہ دی جارہی ہے جوکہ ظلم اور زیادتی ہے، تمام ملازمین کو ماہانہ 12 ہزار روپے تنخواہ ادا کی جائے ،انہوں نے کہاکہ صفائی ستھرائی کے دوران ملازمین کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، گاڑیوں میں کچرا بھرنے اور گٹروں کی صفائی کے لئے نہ ہی ملازمین کو تیل فراہم کیا جارہا ہے اور نہ ہی صابن فراہم کی جاتی ہے جس کے باعث ان کے کام میں خلل پڑرہا ہے، انہوں نے کہا کہ ملازمین سے ووٹ لے کر اسمبلیوں میں جانے والے منتخب نمائندے بھی ہمارے مسائل سننے کو تیارنہیں، منتخب نمائندوں کو بھی متعدد مرتبہ یہ شکایات کی گئی ہیں کہ ہم غریب ملازمین کے تنخواہوں کے مسئلے کو حل کیا جائے لیکن کوئی بھی اس پر توجہ نہیں دیتا اور نہ ہی ادارے میں مبینہ طور پر ہونے والی کرپشن کا کوئی نوٹس لیا جارہا ہے جس کے باعث ملازمین اور ان کے اہلخانہ میں تشویش پائی جاتی ہے ۔ملازمن نے بالا حکام سے مطالبہ کیا کہ نساسک اور میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا نوٹس لیا جائے اور انہیں تنخواہیں ادا کی جائیں اور کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کی جائے تاکہ ملازمین میں پھیلی ہوئی بے چینی ختم ہو سکے۔ انہوں نے متنبہ کیاکہ اگر صوبائی حکومت، وزارت بلدیات نے ملازمین کے جائز مطالبات کا نوٹس نہ لیا توملازمین قلم چھوڑ ہڑتال، دفاتر کی تالابندی اور احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔