اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ جب چور لڑتے ہیں تو راز کھولتے ہیں۔گورنر سندھ اور مصطفیٰ کمال کے ایک دوسرے پر الزامات کی شفاف تحقیقات ہونا چاہئے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ احتجاج اور دھرنے کوآئینی حق سمجھتے ہیں لیکن کسی بھی ادارے اور شہر کو بند کرنا غیر آئینی ہے۔ عمران خان کو سیاست اور نواز شریف کو حکومت کرنا نہیں آتی۔
سکھر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ گورنر سندھ اور مصطفیٰ کمال کے الزامات کی شفاف انکوائری ہونا چاہئے، اسلحہ کیسے آیا، 12 مئی اور ایک دوسرے پر کرپشن کے الزامات کی تحقیقات ہونا چاہئے
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ اتنے بڑےالزامات کے بعد گورننس چیلنج ہوجاتی ہے، ایم کیو ایم لندن نے ملک دشمن نعرے لگائے۔ کیا وجوہات ہیں کہ لندن کی پارٹی کو پھر لایا جارہا ہے۔ ان معاملات پر وزارت داخلہ ہمیشہ خاموش رہا ہے۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ حکومت معاشی پالیسی بنانے میں ناکام رہی ہے، حکومت سڑکیں بنا رہی اور لوگ بھوکے بیٹھے ہیں ، فصلیں جلا رہے ہیں، کیا سڑکیں بنا کر چاٹیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ان کے وزیراعظم جمہوری تھے، موجودہ وزیراعظم پاور فل ہیں اور بادشاہ ہیں ۔
خورشید شاہ نے کہا کہ ملک دشمن عناصر سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔ وزارت داخلہ اس سلسلے میں ہمیشہ ہی خاموش رہی ہے جب تک ایم کیو ایم لندن پر پابندی نہیں ہوگی اس وقت تک ان کے دفتر کھل سکتے ہیں۔