• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کا شہباز شریف پر فرنٹ مین کے ذریعے 26½ ارب روپے کمیشن کا الزام

اسلام آباد (نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ عدلیہ آزاد نہیں ہو گی تو حکومتی بدعنوانی کو کون دیکھے گا‘جمہوریت ڈی ریل نہیں کرناچاہتے ‘حکمرانوں کا احتساب ہی اصل جمہوریت ہے‘کپتان نے الزام عائد کیاکہ وزیراعلیٰ  شہباز شریف نے اپنے فرنٹ مین جاویدصادق کے ذریعے مختلف ٹھیکوں سے ساڑھے 26ارب روپے کمیشن حاصل کی ہے‘2نومبر کو شہباز شریف کے فرنٹ مین سے متعلق مزید انکشاف کروں گا‘ فضل الرحمن کو دیکھ کر کون مسلمان ہوگا‘ نام لو تو لوگ فوری ڈیزل ڈیزل کہنے لگ جاتے ہیں‘ خورشید شاہ بہت بڑے کرپٹ اورڈبل شاہ ہیں‘دو نومبر کوفیصلہ ہوگا پاکستان میں جمہوریت رہے گی یا بادشاہت ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو اسلام آبادہائی کورٹ بارسے خطاب اور میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے مسلم لیگ ن پر کرپشن کے مزید الزامات عائد کرتے ہوئے دعوی کیا کہ شہباز شریف کے فرنٹ مین جاوید صادق مختلف ٹھیکوں سے اب تک اربوں روپے کمیشن بنا چکے ہیں‘ عمران خان نے پاکستانی نژاد کینیڈین بزنس مین جاوید صادق کی تصاویر جاری کر کے ان پر یہ الزام لگایا ہے اور کہا ہے کہ شہباز شریف ترقیاتی منصوبوں میں فرنٹ مین جاوید صادق کے ذریعے اربوں روپے کمیشن سمیٹ رہے ہیں ‘پی ٹی آئی چیئرمین نے الزام عائد کیا کہ ٹھیکے جاوید صادق کو مل رہے ہیں، پیسہ دونوں  بھائیوں کی جیب میں جارہاہے‘جاوید صادق شہباز شریف کو 26 ارب روپے کمیشن کما کر دے چکا ہےجبکہ سکھر ملتان موٹر وے میں جاوید صادق کا15ارب روپے کا کمیشن ہے، اور نیو اسلام آباد ائرپورٹ کا کنٹریکٹ بھی جاوید صادق کو دیا گیا۔جب10لاکھ لوگ اسلام آباد میں داخل ہو جائیں گے تو وہ خود بہ خود بند ہوجائے گا‘شہباز شریف نے کہا کہ مجھ پر کرپشن ثابت ہوجائے تو سیاست چھوڑ دونگا لوگ اب ان کی کرپشنکی داستانیں سنا رہے ہیں ایک فیکٹری سے تیس فیکٹریاں کیسے لگ گئیں ۔ قبل ازیں اسلام آبادہائی کورٹ بارسے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کا کہناتھاکہ نواز شریف نے اسمبلی میں 2005ءمیں فلیٹ خریدنے کاجھوٹ اس لئے بولا کہ 90 کی دہائی کا ذکر کیا تو منی لانڈرنگ بے نقاب ہو جائے گی ‘ ملک کا چیف ایگزیکٹو اپنی ہی فوج کے خلاف نریندر مودی کی زبان بول رہا ہے‘ سیکورٹی لیکس کے ذمہ دار کا نام اب تک سامنے نہیں آیا ، ملک کرپشن سے نہیں نیب اور ایف بی آر جیسے اداروں کی خراب کارکردگی سے تباہ ہوتے ہیں‘نواز شریف اور خورشید شاہ پر کرپشن کے کیسز ہیں وہ کیسے نیب کا سربراہ مقرر کر سکتے ہیں ۔
تازہ ترین