معروف امریکی کمپنی ٹیسلا کے بانی ایلون مسک نے چینی وزیرِاعظم لی کیانگ سے ملاقات کی ہے۔
ایلون مسک نے اتوار کے روز چینی وزیرِاعظم لی کیانگ سے ہونے والی اپنی ملاقات کی تصدیق خود اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کی ہے۔
اُنہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ’وزیر اعظم لی کیانگ سے ملاقات ہونا اعزاز کی بات ہے‘۔
اُنہوں نے مزید لکھا کہ’شنگھائی میں ہونے والی ملاقات کے بعد سے اب ہم ایک دوسرے کو کئی سالوں سے جانتے ہیں‘۔
ایلون مسک گزشتہ روز غیر اعلانیہ دورے پر چین پہنچے ہیں جہاں ان کی ٹیسلا کے آٹو پائلٹ سافٹ ویئر کا سب سے خودمختار ورژن فل سیلف ڈرائیونگ یا ایف ایس ڈی کو چین میں متعارف کروانے اور اس حوالے سے چین سے جمع کیے گئے ڈیٹا کو بیرون ملک منتقل کرنے کی اجازت کے بارے میں بات کرنے کے لیے کئی سینئر چینی حکّام سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔
کمپنی نے 2021ء کے بعد سے چینی ریگولیٹرز کی ضرورت کے مطابق اپنی چینی ٹیم کے ذریعہ جمع کردہ تمام ڈیٹا کو شنگھائی میں موجود اپنے پلانٹ میں محفوظ کر لیا ہے اور ابھی تک چین سے جمع کیے گئے ڈیٹا کو امریکا منتقل نہیں کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ٹیسلا نے چینی حکّام کے ساتھ شنگھائی میں اپنا پلانٹ لگانے کے لیے پہلا معاہدہ 2018ء میں کیا تھا جوکہ کمپنی کا امریکا سے باہر کسی بھی ملک میں لگایا جانے والا پہلا پلانٹ تھا۔
فی الحال اس حوالے سے کوئی خبر سامنے نہیں آئی کہ ایلون مسک نےچینی وزیرِ اعظم لی کیانگ کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں فل سیلف ڈرائیونگ یا ایف ایس ڈی کو چین میں متعارف کروانے اور اس حوالے سے چین سے جمع کیے گئے ڈیٹا کو بیرون ملک منتقل کرنے کے بارے میں بات چیت کی ہے یا نہیں۔
واضح رہے کہ حریف چینی کار ساز کمپنیاں جیسے کہ ایکس پینگ (Xpeng) اسی طرح کے سافٹ ویئر کو تیار کرکے ٹیسلا پر برتری حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔