عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید آج اپنے تمام تردعوؤں کے مطابق لال حویلی نہ پہنچ سکے، موٹرسائیکل پر راولپنڈی کی مختلف گلیوں میں گشت کے بعد کمیٹی چوک پہنچے اور مختصر خطاب کے بعد انہی گلیوں میں گم ہوگئے۔
شیخ رشید احمد کا دعویٰ تو آج ہر صورت میں لال حویلی پہنچنے کا تھا، جس کے لیے وہ ڈھوک کشمیریاں سے موٹر سائیکل پر سوار ہوئے سر ٹوپی اور چہرہ رومال سے ڈھانپا اور لال حویلی کا راستہ ڈھونڈنے کی ناکام کوشش شروع کردی۔
مگر یہ ساری تگ و دو بھی شیخ رشید کو لال حویلی تک نہ پہنچا سکی،شیخ رشید پولیس کو چکمہ دینے کے لیے بیمار بن گئے، موٹر سائیکل پر بیٹھ کر منہ پر رومال لپیٹ لیا، بھاگتے، ہانپتے اور کانپتے شیخ رشید چند کارکنوں کے ساتھ صحافیوں کے ہجوم میںکمیٹی چوک پہنچے۔
انہوں نے جیو کی ڈی ایس این جی وین پر چڑھ کر خطاب کیا اور ایک بار پھر موٹر سائیکل پر روانہ ہوگئے،گاڑی کی چھت پر چڑھے سگار سلگایا اور اسی کو کامیابی قرار دے دیا۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے اپنے مختصر خطاب میں لال حویلی نہ پہنچنے کی وجہ بھی بتا دی، اس مختصر خطاب کے بعد شیخ رشید کمیٹی چوک سے ہی واپس تنگ گلیوں میں واپس چلے گئے۔
واضح رہے کہ صرف شیخ رشید ہی نے نہیں، وعدہ تو آج عمران خان نے بھی لال حویلی پہنچنے کا کیا تھا۔