• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جی پی او راولپنڈی میں ہونیوالے فراڈ پر سینئر پوسٹماسٹر جنرل معطل

راولپنڈی (راحت منیر/اپنے رپورٹر سے) جی پی او راولپنڈی کے خزانے میں ہونے والے فراڈ پر سینئر پوسٹ ماسٹر جنرل محمد ارشد کو معطل کر دیا گیا جبکہ خزانچی یونس قریشی تاحال روپوش ہے۔ ادہر جی پی او راولپنڈی میں ایک خاتون کلرک نے اسسٹنٹ پوسٹ ماسٹر جنرل کی طرف سے ہراساں کرنے پر وفاقی محتسب برائے ویمن پروٹیکشن سیل کو درخواست دیدی ہے۔ خاتون(ث بی بی) نے پہلے درخواست پوسٹل حکام کو دی تھی لیکن نتائج نہ آنے پر وفاقی محتسب سے رجوع کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جی پی او راولپنڈی میں کام کرنے والی خاتون ملازمہ نے 28ستمبر 2016ء کو چیف پوسٹ ماسٹر کو درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ اسسٹنٹ پوسٹ ماسٹر محمد جمیل ناز ہراساں کر رہے ہیں جس سے وہ خود کو غیر محفوظ سمجھ رہی ہیں۔ 28دن گزر گئے‘ محکمہ کی جانب سے اس آفیسر کیخلاف کوئی کارروائینہیں ہوئی جس پر خاتون ملازمہ نے وفاقی محتسب کو کام کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کے تحفظ ایکٹ 2010ء کے تحت درخواست دیدی۔ اسی طرح کینٹ کے ایک ڈاکخانے میں خاتون ملازمہ کو ہراساں کیا گیا تھا جس کی شکایات پر پوسٹ ماسٹر جنرل نے ڈاکخانے کے اہلکار کو ٹرانسفر کر دیا تھا جبکہ اسکے حوالے سے انکوائری کے احکامات دیئے تھے جو ابھی تک مکمل نہیں ہو سکی۔ اس حوالے سے ڈپٹی پوسٹ ماسٹر جنرل شمالی پنجاب سرکل عبدالسمیع خان نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ خاتون کی درخواست محکمے کی وویمن ہراسمنٹ کمیٹی کو دیدی تھی جو پراسیس کر رہی ہے۔ خزانے میں فراڈ کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ یونس قریشی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے کہہ دیا ہے۔ کیس ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا ہے جبکہ محکمانہ اعلی سطح کی تحقیقاتی کمیٹیاں بھی کام کر رہی ہیں‘ دو چار دن میں سب کچھ سامنے آ جائیگا کہ یونس قریشی اکیلا تھا یا اور لوگ بھی اسکے ساتھ شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ فراڈ کی رقم ڈیڑھ کروڑ سے کم ہے۔ ادھر خاتون کلرک کو ہراساں کرنے کے سلسلے میں پاکستان پوسٹ پیپلز یونٹی نے خاتون کو انصاف نہ ملنے پر احتجاج کی دھمکی دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ خواتین ملازمین کو ہراساں کرنے میں ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی نہ ہوئی تو مظاہرے، دھرنے اور دفاتر کی تالہ بندی کرینگے۔ 
تازہ ترین