شیخوپورہ(نمائندہ جنگ ) مریدکے روڈ پر خیروپور ملیاں کے قریب سی ٹی ڈی سے مبینہ مقابلہ کے دوران ہلاک ہونیوالے9دہشت گردوں کی لاشوں کا دوسرے روز بھی پوسٹ مارٹم نہیں ہوسکا۔ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ایف آئی آر اور دیگر دستاویزات آنے کی صورت میں آج پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔ باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ رات دہشت گردوں کا 13رکنی گروہ بارود اور اسلحہ سے لیس ہو کر شیخوپورہ کی طرف آرہا تھا جو ممکنہ طور پر شیخوپورہ کے علاوہ ننکانہ صاحب اور پنجاب کانسٹیبلری ہیڈ کوارٹر فاروق آباد میں بھی کارروائی کرسکتا تھا اور اہم مذہبی شخصیات کو بھی نشانہ بنانے کے علاوہ ممکنہ طور پر مذہبی عبادتگاہوں پر بھی حملہ کرسکتا تھا جس کی اطلاع پا کر ڈی او سی ٹی ڈی مطلوب الرسول کی سربراہی میں سی ٹی ڈی کے عملہ نے علاقہ کی ناکہ بندی کرلی اور اس بارے میں ڈسٹرکٹ پولیس کو بالکل بے خبر رکھا ، خیروپور ملیاں کے قریب دہشت گردوں کے پہنچنے پر فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگیا جس میں 9دہشت گرد مارے گئے تھے سی ٹی ڈی کے ذرائع کے مطابق مرنے والے دہشت گردوں میں ایک کی عمر 20تا 24سال کے درمیان ہے جبکہ دیگر کی عمروں کا اندازہ 25تا 35برس کے درمیان لگایا گیا ہے جو تمام باریش تھے ۔ حلیہ کے لحاظ سے 4 دہشت گرد پٹھان اور5 پنجابی النسل لگتے ہیں ان کا تعلق القاعدہ سے تھا ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ دہشت گرد ممکنہ طورپر چہلم حضرت امام حسینؓ کے موقع پر بھی دہشت گردی کی بڑی کارروائی کرسکتے تھے۔