پشاور(سٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کے مسائل اور تمام بحرانوں کا واحد علاج ’’ اسلامی انقلاب ‘‘ ہے جس کیلئےپوری قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے، حکمرانوں نے کرپشن کرکے آئندہ نسلوں کو مقروض بنادیا ہے، پاکستان کے ہر بچے کے ہاتھوں میں قرض کی ہتھکڑیاں ہیں، ملک سے لوٹی ہوئی دولت لندن میں پراپرٹی کی صورت میں موجود ہے، ملکی قرضوں سے زیادہ رقم ہمارے حکمرانوں کی سوئس بنکوں میں پڑی ہے، جوڈیشل کمیشن کم سے کم وقت میں پانامہ لیکس کی انکوائری مکمل کرے گی اور کرپٹ لوگ بہت جلد اڈیالہ جیل میں نظر آئیں گے، ملک میں ’’ را‘‘ اور ’’موساد‘‘ سمیت بیرونی ایجنسیاں انتشار پھیلا رہی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پشاور میں جماعت اسلامی پشاور کی کابینہ کی حلف بردار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جماعت اسلامی کے سابق ایم این اے صابر حسین اعوان نے جماعت اسلامی ضلع پشاور کے امیر کی حیثیت سے حلف اٹھایا، سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ ملک کے استحکام، ترقی اور عوام کے حقوق کیلئے قربانی دی ہے اور یہ واحد جماعت ہے جس میں کوئی دولت کی بنیاد پر آگے نہیں آتا، انہوں نے کہاکہ قوم کو کرپشن کی بیماری سے نجات دلانے اور ملک میں کرپٹ سٹیٹس کو کے خاتمہ تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی، امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ ملک کو بیرونی خطرات لاحق ہیں، را اور موساد سمیت بیرونی ایجنسیاں ملک میں انتشار پھیلا رہی ہے ان ہی سازشوں کی وجہ سے پورا ملک مشکل میں ہے اور صرف کراچی میں65ہزار شہری شہید ہوئے ہیں، بھارتی ہائی کمیشن میں سفارت کاروں کی آڑ میں زیادہ تر را کے ایجنٹ موجود ہیں، سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کے حکمرانوں نےکرپشن کرکے آئندہ نسلوں کو مقروض ور ہر بچے کے ہاتھوں میں قرض کی ہتھکڑیاں پہنائی ہیں، پاکستان کے حکمرانوں اور امیر طبقہ کی جانب سے لوٹی ہوئی دولت لندن میں پراپرٹی کی صورت میں موجود ہے اسلئے جب بھی ملک پر کوئی مشکل وقت آتا ہے یہ حکمران اور امیر طبقہ باہر چلا جاتا ہے، انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے حکمرانوں کے احتساب کیلئے پانامہ لیکس کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے، امید ہے کہ جوڈیشل کمیشن کم سے کم وقت میں انکوائری کرکے کرپٹ عناصر کو بے نقاب کرے گا اور بہت جلد کرپٹ لوگ اڈیالہ جیل میں نظر آئیں گے، انہوں نے کہاکہ ملک کے تمام مسائل اور بحرانوں کا علاج اسلامی انقلاب ہے جس کیلئے جماعت اسلامی کی جدوجہد جاری ہے اسلئے عوا م ملک میں اسلامی انقلاب کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ صرف حکمران جماعت کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنا انصاف نہیں بلکہ اپوزیشن میں شامل ہر جماعت اور ان کے رہنماؤں کا بھی احتساب ہونا چاہئے، حکومت پانامہ پیپرز تحقیقات میں تاخیری حربے استعمال کرکے عدالت عظمیٰ کا وقت برباد کرنے کی کوشش کررہی ہے، حکومت کو حقائق کا سامنا کرتے ہوئے بتانا ہو گا کہ پیسہ غیرقانونی طور پرباہر کیسے گیا اور نیب نے اس پر کارروائی کیوں نہیں کی؟اب میر اچو رزندہ باد اور تیرا چور مردہ باد والا معاملہ نہیں چلے گا۔جماعت اسلامی نے اپنے ٹی او آرز سپریم کورٹ میں جمع کروادیئے ہیں کمیشن کی کارروائی کے پورے عمل کے لئے 25 دن کافی ہیں، عوام زیادہ انتظار کے متحمل نہیں ہو سکتے،سپریم کورٹ کی طرف سے کیس کے قابل سماعت ہونے اور کسی طرف سے بھی اعتراض نہ آنے کی وجہ سے حکومت کے ہاتھوں کے طوطے اڑے ہوئے ہیں، ہمارے ملک میں کچھ خاندانوں نے ایسٹ انڈیا کمپنی کی شکل اختیار کر لی ہے جس کا دامن صاف نہ ہو اس کو ایوانوں میں جانے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے،زشتہ روز سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کیس کسی ایک پارٹی کا نہیں بلکہ 20 کروڑ عوام کا ہے جن کی جیبوں پر حکومت نے سرجیکل سٹرائیک کی، یہ سیاسی مسئلہ نہیں ہے بلکہ ملک کو سنوارنے کا مسئلہ ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ احتساب کے بغیر کسی بھی مسئلے کا حل ممکن نہیں، پاناما لیکس ہو یا لندن لیکس یا پھر آف شور کمپنیاں سب کرداروں کو نمایاں کیا جائے اور یہ سوال پوچھا جائے کہ پاکستان کی دولت کوکس کس نے اور کس طرح بیرون ملک منتقل کیا اور آف شور کمپنیوں میں لگایا جانے والا پیسہ کہاں سے حاصل کیا گیا،انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے قائد اعظم سے احتساب کا عمل شروع کرنے کا کہا ہے جو سراسر غلط ہے وہ ہمارے ملک کے بانی اور ہمارے محسن ہیں ہم چاہتے ہیں کہ اس وقت موجود ملک پر مسلط ٹولے سے احتساب کا عمل شروع کیا جائے اور پھر ماضی میں حکومت کرنے والی ہر جماعت کو اس عمل سے گزارا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مسائل کی اصل بنیاد اداروں کا اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنا ہے گزشتہ روز بھی الیکشن کمیشن نے فیصلے ملتوی کرکے سپریم کورٹ کے کندھوں پر بوجھ ڈال دیا ہمیں بااعتماد، بااختیار اور مضبوط الیکشن کمیشن کی ضرورت ہے۔بعد ازاں سراج الحق نےجے یو آئی (ف) کی رکن نعیمہ کشور خان کو ٹیلی فون کر کے پارلیمانی کارکردگی میں ٹاپ پر آنے پر مبارکباد دی۔