لاہور(نمائندہ خصو صی)امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے سپریم کورٹ میں مکمل دستاویزات پیش نہ کر کے مقدمہ کو طول دیا، حکمرانوں کے رنگ زرد پڑچکے ہیں اور الفاظ بھی انکا ساتھ نہیں دے رہے۔ حکومت کو عدالتی احکامات کے مطابق تمام دستاویزات عدالت میں پیش کرنی چاہئیں۔جماعت اسلامی کا موقف کہ ”حساب سب کا ہو“یہی عوام کا نعرہ ہے،ایک طبقہ اس آواز کو دبانے کی کوشش کررہا ہے۔ آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود کسی بھی ادارے نے پانامہ پیپرز پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے سپریم کورٹ میں حسب معمول مکمل دستاویزات پیش نہ کر کے مقدمہ کو طول دیا ہے۔حکومت تاخیری حربے استعمال کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کرپشن کے حوالے سے قانونی جنگ کی کامیابی چاہتے ہیں اور کرپشن اور کرپٹ عناصر کو کیفرکردارتک پہنچانا عوام کے دل کی آواز ہے۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے موثر میکانزم بنانے کی ضرورت ہے جس کے لیے ہم عدالت میں گئے ہیں۔آج کرپشن کی وجہ سے پاکستان کا ہر بچہ مقروض ہو چکا ہے اور ادارے مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں،یہی وجہ ہے کہ آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود کسی بھی ادارے نے پانامہ پیپرز پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔کرپشن کی وجہ سے پاکستان دنیا بھر میں بدنام ہوا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے قوم کے آٹھ ماہ ضائع کیے ہیں۔ایک طبقہ احتساب کے خلاف ہے اور احتساب کی کوششوں کو سبوتاژ کررہا ہے ۔