کراچی(اسٹاف رپورٹر) وفاقی وزیرِبرائے منصوبہ بندی، ترقی اور اصلاحات پروفیسر ڈاکٹر احسن اقبال نے کہا ہے کہ کٹ اینڈ پیسٹ معلومات سے عظیم اسکالر نہیں بنتے، بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی میں 17 کروڑ روپے کی لاگت سے درآمد شدہ این ایم آر اسپیکٹرومیٹر سے پاکستان میں تحقیق کو فروغ ملے گا، چین پاکستان اکنامک کوریڈور پاکستان کے معاشی مقدر کی تبدیلی کا ضامن ہے، موجودہ حکومت اعلیٰ تعلیم کے بجٹ کو 100ارب روپے سے بڑھاکر250ارب روپے تک لے آئی ہے، امید ہے پاکستان 2025ء میں دنیا کے 25معاشی طور پر مستحکم بڑے ممالک کی صف میں جا کھڑا ہوگا۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی میں ایک انتہائی جدید تحقیقی سہولت ’’این ایم آر اسپیکٹرومیٹر‘‘ کی افتتاحی تقریب کے دوران کہی، تقریب کا انعقاد پروفیسر سلیم الزماںصدیقی آڈیٹوریم میں ہوا۔ جس میں وفاقی وزیر پروفیسر ڈاکٹر احسن اقبال سمیت شیخ الجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر، اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان کے سابق سربراہ اور سابق وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمٰن، آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری، سوئٹزرلینڈ کے پروفیسر ڈاکٹر ڈینیل سی ہوسیلے، ڈاکٹر پنجوانی میموریل ٹرسٹ کی چیئر پرسن نادرہ پنجوانی اور حسین ابراہیم جمال فاونڈیشن کے سربراہ عزیز جمال نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے اختتام پر وفاقی وزیر نے جدید تحقیقی سہولت ’’این ایم آر اسپیکٹرومیٹر‘ کا افتتاح کیا۔ درایں اثناء انہوں نے این ایم آر اسپیکٹرو اسکو پی کے موضوع پر لکھی گئی ایک بین الاقوامی کتاب کی رونمائی بھی کی، یہ کتاب معروف پاکستانی سائنسدان، اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان کے سابق سربراہ اور سابق وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمٰن، آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری اور ڈاکٹر عطیۃ الوہاب نے مشترکہ طور پر تصنیف کی ہے۔ احسن اقبال نے کہا دورِ حاضر کے مسلمانوں نے اسلامی علمی روایات کا دامن چھوڑدیا ہے ، حکومت نے اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں بہت سے اقدامات کئے ہیں جن میں پاک امریکہ علم کوریڈو سب سے نمایاں ہے، آئندہ دس سالوں میں امریکا کی جامعات میں پاکستانی طالب علموں کی تعداد بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا امریکا کی ترقی اور طاقت اس کی جامعات کے اعلیٰ معیار میں پوشید ہے۔ شیخ الجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر نے کہا اس این ایم آر اسپیکٹرواسکوپی سے پاکستانی ماہرین کو اپنے ہی ملک میں ایک جدید تحقیقی سہولت میسّر آئے گی، بین الاقوامی مرکز کی علمی و تحقیقی کارگزاریاں قابل مثال ہیں۔پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمٰن نے کہا سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت دنیا میں معاشی ترقی کا ایک اہم وسیلہ ہے۔