کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کر کٹ بورڈ نے مشکل حالات میں گھری پاکستان ہاکی فیڈریشن کو دیا گیا ایک کروڑ روپے کا قرضہ معاف کرنے سے انکار کردیا ہے۔ کرکٹ بورڈ نےپی ایچ ایف کو باقاعدہ خط کے ذریعے رقم کی واپسی کا تقاضا کیا ہے۔ خط میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ گورننگ بورڈ کی میٹنگ میں قرضہ معاف نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس لئے پی ایچ ایف سربراہان کو قرضے کی جلد واپسی کیلئے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہاکی فیڈریشن کو 2000ء میں ایک کروڑ روپے قرض دیا تھا پی سی بی نےہاکی فیڈریشن کو رقم کی ادائیگی کا شیڈول اور طریقہ طے کرنے کی بھی پیش کش کی ہے۔ جبکہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے امداد کے طور پر دیا گیا قرضہ معاف کرنے کی درخواست کی ہے، پی ایچ ایف نے اس صورت حال میں بین الصوبائی رابطہ کی وزارت کے علاوہ فیڈریشن کے سر پرست اعلیٰ وزیر اعظم میاں نواز شریف سے بھی رابطےکا فیصلہ کیا ہے ۔ ان سے درخواست کی جائے گی کہ پیایچ ایف مالی طور پر غیر مستحکم اور کرکٹ بورڈ سےلیا گیا قرض واپس کرنے کی پوزیشن میں نہیں لہٰذاوزیر اعظم پی سی بی کو قرضہ کی رقم معاف کرنے پر رضامند کریں، اگر ایسا ممکن نہ ہوتورقم نصف کردی جائے تاکہ قسطوں میں ادائیگیکی جاسکے۔پی ایچ ایف کا موقف ہے کہ قرضہ سابق عہدے داروں نے لیا تھا اور انہوں نے اس رقم کی واپسی کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا ان کے جانے کے بعد نئے عہدے داروں کو مالی مسائل میں گھری پی ایچ ایف ملی ہے۔ واضح رہے کہ پی سی بی نے پی ایچ ایف کی اپیل کو رد کرتے ہوئے قرض معاف کرنے سے انکار کر دیا ہے۔