کراچی (شکیل یامین کانگا /اسٹاف رپورٹر) باکسنگ کے کھیل کو تباہ کرنے کیلئے ایک بار پھر سازشیں کی جارہی ہیں ۔فیڈریشن کے انتخابات سر پر آپہنچے ہیں لیکن ذمہ داروں تاحال اس بارے میں تذبذب کا شکار ہیں۔ کھیل میں اپنے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے سیاست کے عنصر نے ملک بھر کے کھیلوں کو تباہ کردیا ہے۔ پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے انتخابات آئندہ ماہ دسمبر میں متوقع ہیں لیکن اس کے انعقاد کے حوالے سے فیڈریشن کی جانب سے اس بارے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آیا ہے۔باکسنگ حلقوں کا کہنا ہے کہ پروفیسر انور چوہدری دنیا سے کیا رخصت ہوئے اس کھیل کا پاکستان سے قلع قمع ہی ہوگیا ہے۔ باکسنگ فیڈریشن کے سابق سیکرٹری جو خود باکسنگ کا اچھا خاصا تجربہ رکھتے ہیں لیکن اپنے ذاتی مقاصد کے حصول کیلئے ملک سے باکسنگ کے کھیل کو تباہی کے دہانے پر پہچا دیا ہے۔ 2008 میں سندھ کے سیاسی خاندان کے فرد کو صدارت کیلئے منتخب کرایا اور پھر اس کے بعد اب 2016 کے باکسنگ فیڈریشن کے انتخابات کیلئے سیاسی اثر و رسوخ استعمال کرکے اس کھیل کو مزید تباہی سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔ صوبائی وزیر کھیل سردار محمد بخش خان مہر کو چاہئے کہ وہ باکسنگ کے کھیل کو تباہی سے بچائیں اور اسے سیاست کی نظر کرنے بجائے کسی ایسے شخص کو فیڈریشن کی صدارت کیلئے منتخب کرنے کا مشورہ دیں جو مستقل بنیادوں پر اس کھیل کی ترقی کیلئے کام کرے، ملک میں کھلاڑیوں کے مستقبل کو محفوظ کرنے کیلئے ملک بھر میں موجود کھیلوں کی تنظیموں کو جرات مندانہ فیصلے کرکے مخلص لوگوں کو آگے لانے کی ضرورت ہے۔