اسلام آباد ( صباح نیوز) تحریک انصاف ترک سفیر سے صدر طیب اردوان سے عمران خان کی الگ ملاقات کے لئے وقت لینے گئی مگر انہوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ نہ کرنے کی صلاح دیدی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے صدر طیب اردوان سے عمران خان کی الگ ملاقات کے لئے وقت لینے کیلئے ترک سفیر سے ملاقات کی۔ تاہم ترک سفیر نے تحریک انصاف کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ نہ کرنے کی صلاح دیدی۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ترک صدر سے عمران خان کی ملاقات کیلئے سفیر سے بات اس لئے کی کہ حکومت مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کو غلط رنگ نہ دے۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ترک صدر اور عمران خان میں ذاتی تعلق ہے۔ ترک سفیر کی تجویز اور پاک ترک دوستی کو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب فیصلہ کریںگے۔ملاقات کے بعد شاہ محمود قریشی کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ترکی نے ہمیشہ ہرفورم پرپاکستان کاساتھ دیا ہے، جبکہ ہماری خواہش پر ترک سفیر نے تحریک انصاف سے ملاقات کی۔ ہم نے پاک ترکی دوستی کا خیال رکھتے ہوئے ترک سفیر کو مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ سے آگاہ کردیا ہے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے ترک سفیر کو بتایا کہ ہم ترک عوام اورصدراردوان سے بہت محبت کرتے ہیں۔ سارے پس منظر کو سامنے رکھ کر اپنا موقف پیش کیا۔ تاہم ترک سفیرچاہتے ہیں پی ٹی آئی اپنے فیصلے پرنظرثانی کرے۔علاوہ ازیں ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے ترک صدر طیب اردگان کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے بائیکاٹ کے فیصلے پر پی ٹی آئی کے کئی ارکان اسمبلی ناراض ہوگئے۔ جب ان سے رابطہ کیا گیا تو پی ٹی آئی کے کئی سینیٹرز اور ارکان قومی اسمبلی نے شکوہ کیا کہ اس معاملے پر پارٹی قیادت نے انہیں اعتماد میں نہیں لیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی برہمی کا اظہار کیا کہ اہم فیصلے میڈیا اسٹریٹجی کمیٹی کررہی ہے جسے سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت کے حوالے سے پارٹی کا موقف تیار کرنے کیلئے اور پاناما کے معاملے پر وزرا کے بیانات کا جواب دینے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔