لندن( مرتضیٰ علی شاہ)بلوچستان کے مری قبائل کے سربراہ مہران مری قبائل کی املاک کی ملکیت کے سوال پر اپنے بڑے بھائی چنگیز مری کے سامنے کھڑے ہوگئے ہیں، انھوں نے الزام عاید کیاہے کہ چنگیز مری نواب مری کی وصیت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مری کے علاقے میں واقع قدرتی وسائل پر قبضہ کرنے کی کوشش کرکے خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل میں بلوچستان کی غیر سرکاری طورپر نمائندگی کرنے والے مہران مری نے الزام عاید کیاکہ ان کے بڑے بھائی نے جو پاکستان مسلم لیگ ن میں اور بلوچستان کے وزیر ہیں اپنے گرد ایک گروپ بنا رکھا ہے اورمری قبیلے کی زیر ملکیت اراضی کے قدرتی وسائل فروخت کرنے کیلئے خودکومری قبیلہ کے سربراہ نواب خیر بخش مری کی خواہش کے برعکس خود کو مری قبیلے کا سربراہ ظاہر کرتے ہیں۔چنگیز مری دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کو مری قبیلے کے کم وبیش 25عمائدین نے مری قبیلے کی جانب سے قبیلے کے عوام کی فلاح وبہبود اور ترقی کیلئے زیر ملکیت اراضی میں موجود کوئلہ ،تیل ،گیس اور معدنیات استعمال کرنے کا قانونی حق دیا ہے۔ان کاکہنا ہے کہ مری قبائل کے عمائدین نے مجھ پر جس اعتماد کااظہار کیا ہے اس پر ان کا شکر گزار ہوں،ان کاکہنا ہے کہ ہمارے قدرتی وسائل ہمارے عوام کی امانت ہیں اور میں ان کو ان کو اپنےقبیلے کے عوام کی تعلیم صحت اور بہبود پر خرچ کرنے کی کوشش کروں گا۔دوسری جانب مہران مری ان کی بات تسلیم کرنے کو تیار نہیںہیں ان کا کہنا ہے کہ یہ بات قطعی غلط ہے کہ چنگیز مری کو مری کے علاقے کے وسائل استعمال کرنے کے لئے متفقہ طورپر اختیارات دیئے گئے ہیں ،انھوں نے الزام لگایا کہ چنگیز مری ان لوگوں کی ایما پر ایسا کررہے ہیں جن کو ہمیشہ سے بلوچ عوام کی فلاح وبہبود نہیں بلکہ ہمارے وسائل سے دلچسپی رہی ہے۔ وہ جو کچھ وہ کررہے ہیں غیر قانونی غیر اخلاقی اور میرے عظیم والد کی تعلیمات کے خلاف ہے جو پوری زندگی بلوچ عوام کے حقوق کیلئے جدوجہد کرتے رہے ان کا کہناہے کہ میرے والد نے کبھی بھی وزارت اور وسائل جمع کرنے میں دلچسپی نہیں لی اگر وہ ایسا کرتے تو ایشیا کے دولت مند ترین انسان ہوتے لیکن انھوں نے دنیاوی آسائشوں کے بجائے اصولوں اور اقدار کو اہمیت دی ۔مہران مری نے دعویٰ کیاکہ نوابزادہ چنگیز مری کچھ بھی نہیں کرسکتے کیونکہ وہ قبیلے کا اعتماد کھوچکے ہیں نواب خیر بخش مری کی وراثت سے انحراف انھیں کہیں کا نہیں چھوڑے گی۔